1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

صومالی قزاقوں کے ہاتھوں بھارتی باشندے یرغمال

30 مارچ 2010

بھارت نے کہا ہے کہ اُن سو بھارتی باشندوں کو تلاش کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، جنہیں سات بھارتی بحری جہازوں سمیت صومالی بحری قزاق افریقہ کے ایک ساحل کے قریب سے ہائی جیک کر چکے ہیں۔

https://p.dw.com/p/Mi1G
تصویر: AP

بھارت میں جہاز رانی کے ادارے کے ایک اہلکار کیپٹن ایم ایم ساگی کے مطابق چھوٹے تجارتی بحری جہازوں پر سوار یہ افراد چند روز قبل یرغمال بنائے گئے تھے اور ان کی تلاش ابھی تک جاری ہے۔ ’’ہم ان چھینے گئے چھوٹے بحری جہازوں کے مالکان سے رابطہ کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں، تاکہ ان جہازوں کا سراغ لگایا جاسکے۔‘‘

Patrouille Helikopter vom Typ Chetak
خلیجِ عدن میں بحری جہازوں کی حفاظت پر مامور ایک بھارتی ہیلی کاپٹرتصویر: UNI

ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہ بھارتی بحری جہاز جن میں سے زیادہ تر مغربی بھارتی ریاست گجرات سے ہیں، صومالیہ سے دبئی کی طرف سفر پر تھے جب قزاقوں نے ان پر حملہ کیا اور انہیں عملے کے ارکان سمیت اپنے قبضے میں لے لیا۔

ان جہازوں پر سوار کچھ بھارتی باشندوں کو قزاقوں نے بعد ازاں رہا بھی کر دیا تھا۔ رہائی پانے والے ان کارکنوں نے بھارتی حکام کو بتایا کہ گزشتہ کچھ دنوں کے دوران بہت سے بھارتی جہازوں کو قزاق اپنے قبضے میں لے چکے ہیں۔

Fregatte Nivose / Yemenia / Absturz
بحری جہازوں کی حفاظت کے لئے فرانسیسی جنگی جہاز خیلجِ عدن کی طرف جارہا ہےتصویر: AP

بھارتی بحریہ کے ایک کمانڈر پی وی ایس ستیش کا کہنا ہے کہ یہ ایک نازک صورتحال ہے اور یہ کہ بھارتی بحریہ کوئی خطرہ مول نہیں لینا چاہتی۔ تاہم وہ صورتحال کا بغور جائزہ لے رہی ہے۔ بھارتی بحریہ کا ایک جنگی بحری جہاز خلیجِ عدن کے قریب پہلے ہی سے موجود ہے۔ یہ جنگی جہاز ہائی جیکنگ کی درجنوں کوششوں کو ناکام بنا چکا ہے اور اس نے کئی جہازوں کو اس سمندری علاقے سے باحفاظت گزرنے میں ان کی مدد بھی کی۔

صومالی بحری قزاق اکثر و بیشتر بھارتی جہازوں پر حملے کرتے ہیں۔ اس مہینے بھارتی بحریہ نے ایک بڑے یونانی جہاز پر قزاقوں کے حملے سے پہلے ہی اسے بچا لیا تھا۔ ایک سینئر بھارتی ایڈمرل کے مطابق صومالی بحری قزاق آبنائے موزمبیق سے لے کر بحرہند تک پھیلی ہوئی ہائی جیکنگ کی کارراوئیوں میں ملوث ہیں۔

حال ہی میں ان قزاقوں نے اپنی کارراوئیوں کو تیز کر دیا ہے۔ انہوں نے خلیجِ عدن اور بحرہند میں کئی جہازوں پر قبضے کے بعد انہیں واگذار کرنے سے پہلے تاوان کے طور پر بھاری رقوم بھی حاصل کیں۔

رپورٹ: عبدالستار

ادارت: مقبول ملک