صوبہ سرحد ، ایک اور کار بم دھماکا
10 نومبر 2009اس تازہ ترین کارروائی میں جہاں بیس لوگوں کی ہلاکتیں ہوئی ہیں وہیں پندرہ کے قریب لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ پولیس کے مطابق بم چار سدہ کے بازار میں کھڑی ایک گاڑی میں نصب تھا۔ دھماکے سے متعدد عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا ہے اور کئی دکانیں منہدم ہو گئی ہیں۔ دھماکے کے بعد امدادی اداروں کے کارکن جائے وقوعہ پر پہنچ گئے ہیں اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
رواں ماہ میں عسکریت پسندوں کی طرف سے کی گئی یہ چوتھی بڑی کارروائی ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ زخمیوں کو چارسدہ نوشہرہ اور پشاور کے ہسپتالوں میں لے جایا جا رہا ہے۔
عسکریت پسندوں کے خلاف اکتوبر میں شروع کئے گئے جاری آپریشن کے بعد سے پشاور شہر اور نواحی علاقوں میں ان ھماکوں میں بہت شدت آگئی ہے۔ ہسپتال حکام کے مطابق زخمیوں میں سے کئی کی حالت نازک ہے اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
پاکستانی فوج کے مطابق وزیرستان میں فوج کی جاری کامیابی کے بعد دہشت گرد عام آبادی کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ جبکہ عسکریت پسندوں کے ترجمان اعظم طارق نے ایک خبررساں ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ " آرمی صرف سٹرکوں پر قابض ہورہی ہے لیکن پہاڑوں اور جنگل میں ہمارا کنڑول ہے"
دوسری طرف پاکستانی فوج کے ایک تازہ بیان میں کہا گیا ہے کہ پچھلے چوبیس گنٹھوں میں 9 دہشت گرد مارے گئے ہیں اور لدھا کے علاقے میں دہشت گردوں کےکچھ اہم اڈوں کو تباہ کر دیا گیا ہے۔
ریورٹ : عبدالروؤف انجم
ادارت : عدنان اسحاق