1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شینگن سرحدی کنٹرول کی مدت میں ممکنہ توسیع

عاطف توقیر3 مئی 2016

یورپی یونین ممکنہ طور پر رواں ہفتے شینگن زون میں سرحدی کنٹرول میں توسیع کی منظوری دے دی گی۔ یورپی ذرائع کے مطابق متعدد ممالک نے اس سلسلے میں یورپی یونین سے درخواست کی ہے۔

https://p.dw.com/p/1Ih3V
Spanien führt wieder Grenzkontrollen ein
تصویر: dapd

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یورپی یونین کی پانچ رکن ریاستوں کی جانب سے مہاجرین کے بحران اور حالیہ دہشت گردانہ حملوں کے تناظر میں درخواست کی گئی ہے کہ شینگن علاقے میں سرحدی جانچ پڑتال کے ابھی تک جاری عمل کی مدت میں توسیع کی جائے۔

بتایا گیا ہے کہ اس سلسلے میں جرمنی، فرانس، آسٹریا، ڈنمارک اور سویڈن نے یورپی کمیشن کو ایک مراسلہ بھیجا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ انہیں اپنی اپنی سرحدوں پر سفری دستاویزات کی جانچ کے عمل کو جاری رکھنے کی اجازت دی جائے۔

یورپی کمشین کی ایک ترجمان نے اے ایف پی سے بات چیت میں بتایا، ’’ہم اس سلسلے میں فیصلہ بدھ کے روز کر لیں گے۔‘‘

Spanien führt wieder Grenzkontrollen ein
مہاجرین کے بحران کے تناظر میں متعدد یورپی ممالک نے سرحدی جانچ پڑتال کا عمل متعارف کروا رکھا ہےتصویر: dapd

یورپی ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیشن اس سلسلے میں ’روڈ میپ‘ کہلانے والے اقدامات کی منظوری دے رہا ہے، جس کے تحت شینگن ممالک کو یہ حق حاصل ہو گا کہ وہ رواں برس کے اختتام تک اپنی قومی سرحدوں پر عام مسافروں کی سفری دستاویزات کی جانچ پڑتال کر سکیں۔

ایک دہائی سے زائد عرصہ قبل شینگن معاہدے کے نافذالعمل ہونے کے بعد اس معاہدے کا حصہ بننے والے ممالک کے درمیان سرحدی کنٹرول ختم کر دیا گیا تھا۔ تاہم گزشتہ برس 26 رکنی شینگن علاقے میں شامل ریاستوں نے اپنی اپنی قومی سرحدوں پر سفری دستاویزات کی جانچ پڑتال کا عمل شروع کر دیا تھا، جس کی وجہ مہاجرین کی ایک بہت بڑی تعداد کی یورپ آمد بنی تھی۔

یورپی یونین کے قواعد کے مطابق رکن ریاستیں اس طرح کے سرحدی کنٹرول کو دو برس تک نافذ العمل رکھ سکتی ہیں، جب کہ ایک وقت میں ان کی مدت صرف چھ ماہ تک ہو سکتی ہے۔ اس کے لیے بھی شرط یہ ہے کہ اگر اس بلاک میں شامل ریاستوں کو خطرات کو سامنا ہو تو اس طرح کے اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔

بتایا گیا ہے کہ برسلز میں حکام کی جانب سے مہاجرین کے بہاؤ کو روکنے سے متعلق ایتھنز حکام کی تعریف کے باوجود یورپی کمیشن مہاجرین کی آمد کو ’غیرمعمولی صورت حال‘ قرار دے کر رکن ریاستوں کو سرحدی جانچ پڑتال کی مدت میں توسیع کی اجازت دے سکتا ہے۔

درخواست گزار ممالک کی جانب سے یورپی یونین سے کہا گیا ہے کہ اب بھی یونان سے بلقان کے خطے کے ممالک کے راستے مہاجرین کی بڑی تعداد مغربی اور شمالی یورپ کا رخ کر رہی ہے اور ایسی صورت حال میں سرحدی کنٹرول میں توسیع اشد ضروری ہے۔ اس درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ شمالی افریقہ سے بحیرہء روم عبور کر کے اٹلی کے راستے شمالی اور مغربی یورپ پہنچنے والے مہاجرین کی بڑی تعداد بھی باعث تشویش ہے۔

اس درخواست میں کہا گیا ہے کہ ایسی صورت میں شینگن علاقے میں داخلی سرحدی کنٹرول نافذ کیے بغیر سلامتی اور امنِ عامہ کو کئی طرح کے خطرات لاحق ہیں۔