بھارت کی بیٹی کی وطن واپسی پر پاکستان کا شکریہ، سشما سوراج
25 مئی 2017بھارتی اور بین الاقوامی میڈیا سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق پاکستان سے آج واپس اپنے ملک بھارت پہنچنے والی خاتون ڈاکٹر عظمٰی اور پاکستان میں انڈین ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں سشما سوراج نے بتایا کہ عظمٰی نے پاکستان میں قائم بھارتی سفارت خانے پہنچنے پر کہا تھا کہ وہ واپس جانے کے بجائے مرنا پسند کریں گی۔
بھارتی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں انڈین ایمبیسی نے عظمٰی کی ہر ممکن مدد کی۔ سوراج نے عظمٰی کے مقدمے کی پیروی کرنے والے وکیل کا بھی شکریہ ادا کیا۔ اُنہوں نے کہا کہ عدالت کو بتایا گیا تھا کہ یہ پاکستان کی عزت کا معاملہ ہے۔
سوراج نے کہا کہ عظمٰی کے واہگہ بارڈر پہنچنے کے بعد ملکی سر زمین کو چومنے کے منظر نے بہت کچھ واضح کر دیا تھا۔ ڈاکٹر عظمٰی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ پاکستان جانا تو آسان ہے لیکن وہاں سے واپس آنا بہت مشکل ہے۔ عظمٰی کے مطابق،’’ پاکستان موت کا کنواں ہے۔‘‘
بھارتی خاتون ڈاکٹر عظمٰی نے پاکستان کے صوبے خیبر پختونخواہ کے ضلع بونیر کے رہائشی طاہر علی سے شادی کی تھی۔ بعد میں انہوں نے اپنے شوہر کے خلاف جبری شادی کا مقدمہ دائر کیا تھا۔
عظمٰی نے مزید کہا کہ اگر وہ کچھ اور دن وہاں رہ جاتیں تو انہیں مار دیا جاتا یا بیچ دیا جاتا۔ عظمٰی نے بتایا کہ جہاں وہ رہتی تھیں وہاں آس پاس اور بھی ایسی خواتین تھیں جن کا تعلق دوسرے ممالک سے تھا اور جن کے ساتھ برا سلوک کیا جاتا تھا۔
خیال رہے کہ ڈاکٹر عظمٰی آج واہگہ بارڈر کے ذریعے بھارت پہنچی تھیں۔ بھارت کی وزیر خارجہ سشما سوراج نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے عظمیٰ کو بھارت میں خوش آمدید کہا تھا۔ انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا،'' بھارت کی بیٹی خوش آمدید۔ جو تمہارے ساتھ ہوا مجھے اس پر افسوس ہے۔‘‘