1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شرابی اپنی صحت کے خود ذمہ دار، سری لنکا

5 جنوری 2011

سری لنکا کی حکومت نے الکوحل کے استعمال کے باعث صحت کی خرابی کا شکار ہونے والی شہریوں کے لئے مراعات واپس لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے افراد کو بیماریوں کے علاج کا بوجھ خود اٹھانا پڑے گا۔

https://p.dw.com/p/ztnY
تصویر: dpa

سری لنکا کی حکومت کے اس اقدام کا مقصد ملک میں شراب نوشی کی حوصلہ شکنی بتایا جاتا ہے۔ بدھ کے روز سری لنکا کی وزارت صحت کی طرف سے جاری کردہ اس بیان میں کہا گیا کہ ایسے افراد، جو الکوحل سے متعلقہ بیماریوں کے باعث ہسپتال لائے جائیں گے، انہیں اپنے علاج پر آنے والے تمام تر اخراجات خود برداشت کرنا ہوں گے۔ سری لنکا کی حکومت کی طرح سے اس سے قبل بھی ملک میں شراب نوشی کی حوصلہ شکنی کے لئے متعدد اقدامات اٹھائے جا چکے ہیں، تاہم ان کے حوصلہ افزا نتائج برآمد نہیں ہوئے۔

Bomben auf Militärflughafen in Sri Lanka
سرکاری ہسپتالوں میں اب تک تمام تر علاج حکومتی خرچ پر ہوتا تھاتصویر: AP

وزارت صحت کے ترجمان Wanninayaka نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ حکومت کے اس اقدام کا مقصد عوام کے معیار زندگی میں بہتری لانا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ سرکاری ہسپتال میں، جہاں اب تک تمام مریضوں کا علاج مفت علاج کیا جاتا ہے، رواں برس فروری سے الکوحل سے متعلقہ بیماریوں کے شکار مریضوں سے ان کے علاج پر آنے والے ’پورے اخراجات‘ وصول کیے جائیں گے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ نشے کی حالت میں حادثے کا شکار ہونے والے زخمی ڈرائیوروں کے علاج پر عوامی ٹیکس کے پیسے خرچ ہوتے ہیں، جو عوام پر ایک بڑا بوجھ ہیں۔

وزارت صحت کے ترجمان کے مطابق بعض اوقات حکومت کو دس ملین روپے (ایک لاکھ ڈالر) تک کے اخراجات برداشت کرنا پڑتے ہیں۔ ’’حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ صحت کے شعبے میں غیر ضروری اخراجات میں کٹوتی کی جائے۔‘‘

واضح رہے کہ چند روز قبل سری لنکا کے صدر مہیندا راجا پاکسے نے شراب نوشی کی حوصلہ شکنی کے لئے ایک ملک گیر مہم کا اعلان کیا تھا۔

رپورٹ : عاطف توقیر

ادارت : عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں