شدید گرمی میں بچوں کو ہیٹ اسٹروک سے کیسے بچائیں؟
شدید گرمیوں میں اکثر بچوں کو ہیٹ اسٹروک سے زیادہ متاثر ہوتے دیکھا جاتا ہے۔ تاہم چند سادہ سی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے انہیں موسم کی شدت سے محفوظ رکھا جا سکتا ہے۔
پانی کی کمی
شدید گرمیاں جسم میں پانی کی کمی یا ڈی ہائیڈریشن کا خطرہ بڑھا دیتی ہیں۔ تپش کے باعث زیادہ پسینہ آنے سے جسم میں پانی کی کمی ہو جاتی ہے۔ ایسے میں خون گاڑھا ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے صحت کے حوالے سے کئی مسائل جنم لیتے ہیں ۔ لہٰذا یقینی بنائیں کہ خصوصاﹰ دن میں بچے زیادہ سے زیادہ پانی پیتے رہیں۔
حدت میں اضافہ
انسانی جسم 37 ڈگری سینٹی گریڈ تک درجہ حرارت برداشت کرنے کے قابل ہوتا ہے۔ درجہ حرارت اس سے زیادہ ہوجانے سے سر درد، تھکاوٹ، سستی، بھوک کی کمی، بدن میں درد، قے، پیٹ میں درد، جلن، اسہال، چکر آنا اور ساتھ ہی ذہنی توازن بگڑنے جیسے حالات پیدا ہو سکتے ہیں۔ اس لیے اس موسم میں جسم کی حرارت کو کنٹرول رکھنے کی کوششیں کرنی چاہیے۔
کھانے میں احتیاط
گرمیوں میں بچوں کو جتنا ممکن ہو، کولڈ ڈرنگ سے دور رکھا جائے۔گنے کا جوس زیادہ سے زیادہ پلایا جائے اور دہی میں گُڑ ملا کر کھانے کو دیا جائے۔گرمیوں میں فوڈ پوائزنگ کا خطرہ زیادہ بڑھ جاتا ہے۔ اس سے بچنے کے لیے پہلے سے کٹے ہوئے پھل کھانے اور دیر سے کھانا کھانے سے اجتناب ضروری ہے۔
بازاری کھانوں سے اجتناب
بازار میں کھل عام ملنے والے فرائی یا تلے ہوئے کھانے اس موسم میں صحت پر خطرناک اثرات مرتب کرتے ہیں۔ اسی طرح بازاروں میں پھلوں سے نکالے گئے جوس جو بغیر کسی پیکنگ فروخت کیے جاتے ہیں، وہ بھی مہلک ثابت ہو سکتے ہیں۔
لباس کا انتخاب
کوشش کیجیے کہ بچوں کو اس موسم میں کھلے کپڑے پہنائے جائیں۔ چست لباس پہنانے سے اجتناب کریں تاکہ ہوا کپڑوں سے گزر کر بدن کو ہوا لگ سکے۔ بہتر ہے کہ پولی ایسٹر اور مصنوعی ریشوں سے بنے لباس کے بجائے سوتی لباس خود بھی زیب تن کریں اور بچوں کو بھی استعمال کروائیں۔
جسم کا ڈھانپنا
بچوں کے دھوپ میں جانے سے پہلے یقینی بنائیں کہ ان کا جسم ڈھکا ہوا ہو۔ تیز یا گہرے رنگ کے کپڑے بچوں کو ہرگز نہ پہنائیں۔ ہلکے رنگوں کے کپڑے مثلاﹰ سفید رنگ کا استعمال اس موسم میں زیادہ مناسب ہے۔
چھتری
بچوں کو اسکول سے لاتے ہوئے سب سے پہلے ان کے سر پر پانی میں بھیگا ہوا چھوٹا تولیہ رکھیں تاکہ ان کے جسم کا درجہ حرارت نہ بڑھے۔ ساتھ ہی چھتری کا استعمال بھی کریں تاکہ ان پر دھوپ براہ راست اثر نہ کرے۔
پانی کا استعمال
بچوں کو گھر سے خالی پیٹ نہ باہر نکلنے دیں۔ یقینی بنائیں کہ باہر جانے سے قبل بچہ نہ صرف پانی پی کر نکلے بلکہ ان کو ٹھنڈے پانی کی بوتل ساتھ بھی لے جانے کے لیے دیجیے۔ تاہم ایک بات کا دیہان ضرور رہے، بچہ اگر شدید پیسینے میں بھیگا ہوا ہے تو اسے فوری طور پر ٹھنڈا پانی نہ پینے دیا جائے بلکہ سادہ پانی کا استعمال کروایا جائے۔ اس کے علاوہ لسی کا استعمال بھی زیادہ سے زیادہ کروائیں۔
پیشاب کی رنگت پر توجہ
بچوں کے پیشاب کی رنگت پر نظر رکھنا بھی ضروری ہے۔ زرد رنگ پیشاب جسم میں ناکافی پانی کی مقدار کی علامت ہے۔ ایسے میں نہ صرف زیادہ پانی کا استعمال کروائیں بلکہ ضرورت پڑے تو ڈاکٹر سے بھی رجوع کریں۔