1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شاہ زیب قتل کیس دوبارہ سنا جائے گا

بینش جاوید
1 فروری 2018

پاکستان کی سپریم کورٹ نے شاہ زیب خان قتل کیس کے حوالے سے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف دائر اپیلوں کو از خود نوٹس میں تبدیل کرتے ہوئے کو فیصلے کو خارج کر دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2rvTI
Pakistan Islamabad Urteil Korruptiosnprozess
تصویر: Getty Images/AFP/A. Qureshi

اسلام آباد میں پاکستان کی سپریم کورٹ نے شاہ زیب قتل کیس کے حوالے سے سماعت کرتے ہوئے کہا،’’ ملزمان شاہ رخ جتوئی، سراج تالپور اور سراج علی تالپور کے خلاف کیس اب انسداد دہشت گردی کی عدالت میں سنا جائے گا۔‘‘ چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس آصف سعید کھوسہ اور جسٹس مقبول باقر پر مشتمل تین رکنی بینچ نے شاہ زیب قتل کیس کے حوالے سے سماجی کارکنان کی جانب سے دائر درخواستوں کی سماعت کی۔ 

اس کیس کی سماعت کے دوران موجود صحافی عبدالقیوم صدیقی نے ڈی ڈبلیو اردو کو بتایا، ’’سول سوسائٹی کی طرف سے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی گئی تھی سپریم کورٹ نے ان کی درخوستوں پر سماعت کے بعد سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کوخارج کر دیا۔ اب اس مقدمہ قتل کی ازسرنو سماعت انسداد دہشت گردی کی عدالت میں کی جائے گی۔‘‘

پاکستانی انگریزی اخبار ڈان کی ایک رپورٹ کے مطابق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے یہ بھی کہا کہ شاہ رخ جتوئی کی جانب سے کیس کی ابتدائی سماعتوں میں ہاتھ سے  ’وکٹری‘ کا نشان بنانا اس ملک اور یہاں کے جوڈیشل نظام کا مذاق بنانے کے مترادف تھا۔

یہ کیس کئی برس سے عدالتوں میں سنا جا رہا ہے لیکن ابھی تک ملزمان کو سزا نہیں مل سکی۔ سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے اس کیس کو سیشن عدالت بھیج دینے کے فیصلے کے خلاف سماجی کارکن جبران ناصر اور سول سوسائٹی کی دیگر تنظیمیں نے سپریم کورٹ میں درخواست جمع کرائی تھی۔ جبران ناصر نے ڈی ڈبلیو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا،’’ یہ ہماری بہت بڑی کامیابی ہے۔ اب بحث یہ نہیں ہو گی کہ یہ کیس دہشت گردی کے زمرے میں آتا ہے یا نہیں بلکہ اب اس کیس کا فیصلہ میرٹ پر کیا جائے گا۔‘‘

شاہ زیب کے قتل نے ’ورنہ‘ بنانے پر مجبور کیا، شعیب منصور