شادی کے صرف تین دن بعد دلہن کا قتل، دلہے کا اعتراف جرم
19 مارچ 2017صوبہ پنجاب کے دارالحکومت اور پاکستان کے مشرقی شہر لاہور سے اتوار انیس مارچ کو ملنے والی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں کے مطابق مقتولہ دلہن مبینہ قاتل کی کزن تھی، جس کے ساتھ وہ شادی کرنا نہیں چاہتا تھا لیکن اس نے ایسا اپنے اہل خانہ کے دباؤ کی وجہ سے کیا تھا۔
پولیس افسر ذوالفقار بٹ کے مطابق ملزم کا نام عمر تنویر ہے، جس کی اس کی کزن حرا سے شادی ابھی چند روز قبل ہی ہوئی تھی۔ پولیس کے مطابق عمر تنویر ایک ایسی خاتون سے شادی کرنا چاہتا تھا، جو دبئی میں رہتی تھی۔
پولیس اہلکار ذوالفقار بٹ نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو اتوار کے روز بتایا کہ مبینہ قاتل عمر تنویر کو باقاعدہ طور پر قتل کے الزام میں گرفتار کیا جا چکا ہے۔ ملزم عمر کی نوبیاہتا دلہن شادی کے صرف تین روز بعد جمعرات سولہ مارچ کو سسرال میں اپنے کمرے میں مردہ پائی گئی تھی۔
دلہن کے والدین کو جب اس کی ’دوران نیند اچانک موت‘ کی اطلاع دی گئی تو اس کے والد نے دیکھا کہ اس کی مقتولہ بیٹی کے چہرے اور گردن پر نیل پڑے ہوئے تھے۔ اس پر پولیس کو اطلاع کر دی گئی، جس نے عمر تنویر سے ابتدائی پوچھ گچھ کی تو اس نے شروع میں انکار کر دیا تھا کہ اس نے اپنی بیوی کو قتل کیا ہے۔
تاہم پولیس نے اتوار کے روز تصدیق کرتے ہوئے بتایا، ’’ملزم کو عارضی طور پر تفتیش کے لیے حراست میں لیا گیا تھا، جس کے تین دن بعد اس نے باقاعدہ طور پر اعتراف جرم کر لیا کہ اس نے اپنی بیوی کو ایک تکیے کی مدد سے اس طرح قتل کیا کہ وہ سانس لینے کے لیے تڑپتی رہی تھی۔‘‘ اس پر پولیس نے ملزم کے خلاف قتل عمد کے الزام میں مقدمہ درج کر کے اسے باضابطہ طور پر گرفتار کر لیا ہے۔