1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
اقتصادیات

سینکڑوں ٹن سونا امریکا سے واپس جرمنی پہنچ گیا

علی کیفی AP, AFP
9 فروری 2017

جرمنی کا مرکزی بینک ’بنڈس بانک‘ بتدریج وہ سونا واپس لا رہا ہے، جسے سرد جنگ کے دوران بیرونی دنیا بالخصوص امریکا میں رکھا گیا تھا۔ اب تک تین سو ٹن سونا واپس جرمنی پہنچ چکا ہے۔

https://p.dw.com/p/2XEal
BdT Deutschland Goldbarren
تصویر: picture-alliance/dpa/Bundesbank

نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اس بینک نے جمعرات نو فروری کو بتایا کہ 2016ء میں نیویارک کے فیڈرل ریزرو بینک سے ایک سو گیارہ ٹن سونا واپس لایا گیا۔ وہاں پڑے ہوئے تین سو ٹن سونے کی یہ آخری کھیپ تھی، جو واپس جرمنی لائی گئی۔ جرمنی کا مرکزی بینک پیرس سے بھی ایک سو پانچ ٹن سونا واپس لایا ہے۔

جرمنی کے مرکزی بینک نے نیویارک میں پڑے ہوئے تین سو ٹن سونے اور پیرس میں محفوظ تین سو چوہتّر ٹن سونے کو واپس جرمنی منتقل کرنے کا پروگرام 2013ء میں شروع کیا تھا۔ اُس سے پہلے تک جرمنی کا صرف اکتیس فیصد سونا بڑی بڑی ڈلیوں کی صورت میں ملک کے اندر محفوظ تھا۔

 ابھی بھی جرمنی کا اکیانوے ٹن سونا بدستور پیرس میں پڑا ہے، جسے مرحلہ وار واپس لایا جائے گا۔

اس بینک کا کہنا ہے کہ بیرونی ممالک میں پڑا ہوا جرمن سونا واپس لانےکا پروگرام اس سال مکمل ہو جائے گا، جس کے بعد جرمنی کے پاس موجود سونے کے مجموعی ذخائر کا نصف حصہ فرینکفرٹ میں مرکزی جرمن بینک کے تہ خانوں میں محفوظ ہو چکا ہو گا۔ اس خالص سونے کی جرمنی منتقلی کا سارا عمل انتہائی راز میں رکھا جاتا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ جرمنی کے سونے کے مجموعی ذخائر تین ہزار تین سو اکیاسی ٹن پر مشتمل ہیں۔ جرمنی کا باقی سونا نیویارک اور لندن میں محفوظ ہے۔ جرمنی کے پاس سونے کی دو لاکھ ستّر ہزار سے زائد ڈلیاں ہیں اور یہ دنیا بھر میں اپنی نوعیت کا دوسرا بڑا ذخیرہ ہے۔

Noch keine formelle Einigung über Goldreserven
نیویارک میں فیڈرل ریزرو بینک کے سونے کے ذخائرتصویر: picture-alliance/dpa

سرد جنگ کے دوران اس سونے کو بیرونِ ملک منتقل کر دیا گیا تھا، یہ سوچ کر کہ جرمنی کی بجائے یہ سونا نیویارک کے فیڈرل ریزرو بینک، لندن کے بینک آف انگلینڈ اور پریس کے بینک آف فرانس میں زیادہ محفوظ رہے گا۔

جرمنی کے دوبارہ اتحاد کے وقت تک صرف ستتّر ٹن سونا ہی وفاقی جمہوریہٴ جرمنی کے اندر محفوظ تھا، جو کہ جرمنی کے مجموعی سونے کا محض دو فیصد بنتا تھا۔

صرف جرمن ریاست ہی کے پاس اتنا زیادہ سونا نہیں ہے بلکہ جرمن شہری اپنی ذاتی حیثیت میں بھی سونے کے ایک بڑے ذخیرے کے مالک ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق عام جرمن شہریوں کے پاس آٹھ ہزار چھ سو بہتّر ٹن سونا ہے، جس کا نصف حصہ ڈلیوں اور سکّوں کی صورت میں ہے۔ تقریباً چار ہزار ٹن زیورات کی شکل میں ہے۔ گزشتہ سال ایک نجی یونیورسٹی کے محققین نے عام جرمن شہریوں کے پاس موجود سونے کی مالیت کا اندازہ تین سو پچھتر ارب یورو لگایا تھا۔