1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سیلاب زدگان کو پاکستانی فوج سے زیادہ امیدیں

18 اگست 2010

پاکستان میں حالیہ سیلاب کے متاثرین کمزور جمہوری حکومت سے مدد کی کم اور طاقتور فوجی ادارے سے زیادہ توقعات وابستہ کئے ہوئے ہیں۔ سیلاب زدگان کو یقین ہے کہ ان کی آباد کاری میں ملکی افواج ہی زیادہ معاون ثابت ہو سکتی ہے۔

https://p.dw.com/p/OpoA
پاکستانی فوجی سیلاب متاثرین کو امداد تقسیم کرتے ہوئےتصویر: AP

پاکستان میں سیلاب متاثرین اب آہستہ آہستہ دلبرداشتہ ہو رہے ہیں کیونکہ نقصان بہت زیادہ ہوا ہے اور امداد کی رفتار بہت دھیمی ہے۔ اس صورتحال میں پاکستانی افواج کے لئے عوام میں ہنگامی صورتحال میں اپنا امیج بہتر کرنے کا موقعہ ملا ہے۔

متاثرین صدر آصف علی زرداری کی حکومت کو ہدف تنقید بنا رہے ہیں کیونکہ بیشتر سیلاب زدہ علاقوں میں اب بھی اشیاء خوردو نوش، ضروری امدادی سامان، ادویات اور راحت کے دیگر سامان کی زبردست کمی ہے۔

Pakistan Flut Katastrophe 2010 Flash-Galerie
پاکستانی فوجی سیلاب سے متاثرہ افراد کی مدد کرتے ہوئےتصویر: AP

متاثرہ علاقے نوشہرہ میں ایک امدادی کیمپ میں پناہ لینے والے کفایت خان نامی ایک مزدور نے بتایا:’’حکومت نے ہمیں کتّوں کی طرح تنہا چھوڑا ہے۔ کسی کو ہماری پرواہ نہیں ہے۔‘‘ کفایت خان نے شکایت کی حکومتی عہدے دار اور سیاست دان ریلیف کیمپوں کا دورہ محض اخبارات میں اپنی تصویریں شائع کروانے کے لئے کرتے ہیں، متاثرہ لوگوں کی مدد کے لئے نہیں۔ امدادی کیمپ میں پناہ لینے والے متعدد پناہ گزینوں نے اس موقع پر پاکستانی فوج کے حق میں جبکہ حکومت مخالف نعرے لگائے۔

پاکستان کے معروف سکیورٹی اور سیاسی تجزیہ کار حسن عسکری رضوی کے مطابق اس شدید بحران کی صورت میں پاکستانی فوج کو اپنی ساکھ بہتر کرنے کا ایک موقع فراہم ہوا ہے۔’’فوج نے عوام کے سامنے اپنا امیج بہتر کر لیا ہے کیونکہ اسے یہ معلوم تھا کہ جب سول انتظامیہ لوگوں کی مدد کرنے میں ناکام ہو، اپنا امیج سدھارنے کا یہی موقع ہے۔‘‘

NO FLASH Pakistan Überschwemmung
سیلاب میں متعدد پُل بہہ گئےتصویر: picture-alliance/dpa

محتاط اندازوں کے مطابق پاکستان میں آنے والے حالیہ سیلاب کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے شہریوں کی تعداد دو ہزار تک پہنچ گئی ہے۔

فوج خیبر پختونخوا، پنجاب اور سندھ صوبوں کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بچاوٴ اور راحت کاری کے آپریشنز میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی ہے۔

اقوام متحدہ کے مطابق پاکستان میں سیلاب سے مجموعی طور پر چھ ملین افراد شدید متاثر ہوئے ہیں، جن کے لئے ہنگامی بنیادوں پر فوری امداد کی مزید ضرورت ہے۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اس نے 460 ملین ڈالر کی امداد کی اپیل کی تھی تاہم ابھی تک اس امدادی رقم کا صرف چالیس فیصد ہی مل چکا ہے۔ سیلاب زدگان کو پینے کے صاف پانی اور خوراک کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

سیلاب سے مچی تباہ کاریوں کے باعث امدادی ادارے بہت سارے خدشات کا اظہار کررہے ہیں۔ سیلاب کی وجہ سے کالرا، ٹائیفائڈ اور یرقان جیسی بیماریاں پھیل گئی ہیں جن سے مزید اموات کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

دوسری جانب پاکستان کے روایتی حریف بھارت نے بھی اپنے پڑوسی ملک کو سیلاب کے متاثرین کے لئے امداد کی پیشکش کی ہے۔ پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے مطابق اُن کے بھارتی ہم منصب ایس ایم کرشنا نے انہیں پچاس لاکھ امریکی ڈالر کی امدادی رقم کی پیشکش کی ہے۔ پاکستان نے فی الحال اس پیشکش کا جواب نہیں دیا ہے۔

رپورٹ: گوہر نذیر گیلانی/خبر رساں ادارے

ادارت: افسر اعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں