1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سکھوں کی نقالی والی ویڈیو پر بھارتی میڈیا کی چین پر تنقید

صائمہ حیدر
17 اگست 2017

چین کے سرکاری میڈیا پر نشر ہونے والی بھارتی باشندوں کی ’ہتک آمیز‘ نقالی کے حوالے سے  ایک ویڈیو کے معاملے پر بھارتی میڈیا نے چین کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ویڈیو میں بھارت اور چین کے سرحدی تنازعے کا ذکر بھی کیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2iQN5
Screenshot youtube The Spark | : 7 Sins of India
تصویر: youtube/New China TV

گزشتہ رات چین کی سرکاری نیوز ایجنسی شنہوا نے انگریزی زبان میں ایک ویڈیو جاری کی جس میں بھارت پر ’’ گناہوں‘‘ کے ارتکاب کا الزام لگایا گیا۔ ویڈیو میں سر پر پگڑی باندھے اور بڑھی ہوئی داڑھی کے ساتھ ایک چینی اداکار کو دکھایا گیا ہے۔ یہ اداکار عجیب لب ولہجے میں بات کر رہا ہے اور بظاہر ایسا لگتا ہے جیسے وہ بھارتی باشندوں کی نقل اتار رہا ہے۔

’’انڈیا کے سات گناہ‘‘ کے عنوان سے جاری ہونے والی اس ویڈیو میں ایک خاتون میزبان چین، بھارت اور بھوٹان کے درمیان ڈوکلام کے متنازعہ سرحدی علاقے پر بیجنگ کا نقطہ نظر بیان کرتے ہوئے اور بھارت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہتی ہے کہ نئی دہلی حکومت مسلسل بین الاقوامی قانون کو پامال کر رہی ہے۔

بھارتی روزنامے ’انڈین ایکسپریس ڈیلی‘ نے اس ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ ویڈیو میں بیانیہ خطرناک سطح تک پہنچا ہوا دکھایا گیا اور شائستگی کی تمام حدود پار کر لی گئیں۔

 ایک دوسرے روزنامے ہندوستان ٹائمز نے لکھا کہ ویڈیو میں بھارتی باشندوں کی نقالی کی گئی اور بالخصوص سکھوں کی اقلیتی برادری کو نشانہ بنایا گیا۔ ویڈیو نے سوشل میڈیا ویب سائٹوں، ٹویٹر اور فیس بک پر بھی ڈوکلام تنازعے پر بحث کو ہوا دی ہے۔

ڈوکلام کے مقام پر چین، بھارت اور بھوٹان کی سرحدیں ملتی ہیں۔ اس علاقے کے ایک حصے پر تینوں ملک اپنا حق جتاتے ہیں۔ اس ملکیتی تنازعے کی وجہ سے دونوں بڑے ملکوں کی فوجیں آمنے سامنے ہیں۔ اس سرحدی مقام کے قریب چین ایک سڑک تعمیر کر رہا ہے جبکہ بھارت اس کا مخالف ہے۔