1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتافریقہ

سوڈان تنازعہ مہاجرین کے ایک نئے بحران کا سبب بن سکتا ہے

2 مئی 2023

پناہ گزینوں سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارے نے متنبہ کیا ہے کہ سوڈان میں جاری خونریزی کی وجہ سے آٹھ لاکھ تک لوگ پڑوسی ممالک میں پناہ لینے مجبور ہو سکتے ہیں۔ جنگ بندی کے باوجود خرطوم میں جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔

https://p.dw.com/p/4QmaS
Tschad Adre | Sudanesische Flüchtlinge, Welternährungsprogramm
تصویر: Mahamat Ramadane/REUTERS

سوڈان کے اعلیٰ فوجی جرنیلوں کے درمیان لڑائی کے درمیان ہی اقوام متحدہ نے ہمسایہ ممالک میں پناہ گزینوں کی بڑی تعداد میں آمد کے بارے میں خبردار کیا ہے۔

سوڈانی تنازعے کے باعث سافٹ ڈرنکس کے ملٹی نیشنل تیار کنندگان پریشان، لیکن کیوں؟

مہاجرین سے متعلق اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر فیلیپو گرانڈی نے پیر کے رات کو دیر گئے کہا کہ پناہ گزینوں سے متعلق اقوام متحدہ کی ایجنسی (یو این ایچ سی آر) حکومتوں اور شراکت داروں کے ساتھ مل کر، اس امکان کے بارے میں تیاری کر رہی ہے کہ سوڈان میں لڑائی سے بچنے کے لیے آٹھ لاکھ سے بھی زیادہ لوگ ہجرت کر کے  پڑوسی ممالک میں پناہ لے سکتے ہیں۔

پاکستان سمیت مختلف ممالک کے ہزاروں شہریوں کا سوڈان سے انخلا

گرانڈی نے ٹویٹر پر کہا، "ہمیں امید ہے کہ شاید ایسا نہیں ہو گا، لیکن اگر تشدد بند نہیں ہوا تو ہم دیکھیں گے کہ اپنی حفاظت کے لیے آٹھ لاکھ سے زیادہ لوگ سوڈان سے فرار ہونے پر مجبور ہوں گے۔"

سوڈان: جنگ بندی میں توسیع لیکن حملے جاری

عینی شاہدین نے اطلاع دی ہے کہ 72 گھنٹے کی جنگ بندی میں دوسری توسیع کے باوجود خرطوم میں فضائی حملوں، فائرنگ اور دھماکوں کا سلسلہ جاری رہا۔ 

سوڈان میں 72 گھنٹے کی جنگ بندی، مصری سفارت کار ہلاک

سوڈان کے عملی آرمی چیف عبدالفتاح برہان اور ان کے سابق نائب محمد ہمدان داغلو، جو طاقتور نیم فوجی گروپ 'ریپڈ سپورٹ فورسز' (آر ایس ایف) کی کمانڈ سنبھالتے ہیں، کے درمیان اب اقتدار کی کشمکش اپنے تیسرے ہفتے میں داخل ہو چکی ہے۔

جرمن سفارتی عملے کو سوڈان سے باہر نکالنے کی کارروائی شروع

Saudi Arabien Evakuierte in Jeddah
سوڈان میں لڑائی کے دوران ہی ملک سے مختلف ممالک کے شہریوں کا انخلا بھی جاری ہےتصویر: Saudi Press Agency/Handout via REUTERS

اس لڑائی میں اب تک 500 سے زیادہ افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں۔ اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق کم از کم 75,000 سوڈانی شہری اندرونی طور پر بے گھر ہو چکے ہیں، جن میں سے 50,000 سے زیادہ پڑوسی ممالک پہنچ چکے ہیں۔

روس نے سوڈان سے 200 سے زائد افراد کو نکالا

روس کی وزارت دفاع نے منگل کے روز کہا کہ وہ سوڈان سے 200 سے زائد افراد کو نکال رہا ہے۔

وزارت نے ٹیلی گرام میسجنگ ایپ پر کہا، "روسی ایرو اسپیس فورسز کے چار طیارے جمہوریہ سوڈان سے 200 سے زائد افراد کو روسی فیڈریشن لا رہے ہیں۔" اس نے مزید کہا کہ یہ روس اور پڑوسی ممالک کے شہری ہیں۔

سمندری راستے سے سینکڑوں کو سعودی عرب نے نکالا 

سعودی عرب نے پیر کو دیر گئے اعلان کیا کہ وہ سوڈان سے مزید 212 افراد کو بحیرہ احمر کے راستے نکال رہا ہے، جن میں امریکی اور برطانوی شہری بھی شامل ہیں۔

سعودی وزارت خارجہ نے کہا کہ انخلاء کے تازہ ترین مشن میں 41 سعودی شہری اور 171 غیر ملکی شہری شامل ہیں۔ اس سے قبل کے انخلا کے مشن میں افغانستان، فلپائن، کوموروس جزائر، سری لنکا، یوکرین، مڈغاسکر، شام، برطانیہ اور امریکہ کے سینکڑوں شہری شامل تھے۔

سعودی وزارت خارجہ نے کہا کہ تنازعہ شروع ہونے کے بعد سے سعودی عرب نے اب تک  مجموعی طور پر 5,409 کو سوڈان سے نکالا ہے، جس میں 225 سعودی شہری بھی شامل ہیں۔

اس سے قبل پیر کے روز سوڈان سے فرار ہونے والے 300 شہریوں کو لے کر ایک امریکی امدادی جہاز سعودی عرب پہنچا تھا۔ فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی نے حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس جہاز میں 105 امریکی شہری، 100 سوڈانی اور 15 دیگر ممالک کے شہری سوار تھے۔

ص ز/ ج ا (اے ایف پی، اے پی، روئٹرز)

سوڈان میں جنگ بندی کی کوششیں: پیراملٹری رضامند، فوج ’لاعلم‘