1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سولہ برس سے کم عمر نوجوان واٹس ایپ استعمال نہیں کر پائیں گے

25 اپریل 2018

یورپی یونین میں ڈیٹا کے تحفظ کے قوانین کا اطلاق اب واٹس ایپ پر بھی ہوگا۔ ان قوانین کے تحت سولہ برس سے کم عمر لڑکیاں لڑکے اپنے والدین کی اجازت کے بغیر یہ سروس استعمال نہیں کر سکیں گے۔

https://p.dw.com/p/2weQj
WhatsApp Facebook
تصویر: picture alliance/dpa/P.Pleul

پیغام رسانی کی ایپ واٹس ایپ نے یورپی یونین میں ڈیٹا تحفظ کے قوانین کی وجہ سے اپنے صارفین کے لیے عمر کی حد تیرہ سے بڑھا کر سولہ برس کر دی ہے۔ یورپی یونین میں اب واٹس ایپ استعمال کرنے والے پرانے اور نئے صارفین سے اب یہ پوچھا جائے گا کہ آیا ان کی عمر سولہ برس سے زائد ہے۔ یورپی یونین میں مئی میں نافذ ہونے والے ان نئے قوانین کے تحت سولہ برس سے کم عمر نوجوانوں کا ڈیٹا جمع کرنے کے لیے ان کے والدین کی اجازت لینا ضروری ہے۔

افغانستان میں واٹس ایپ پر پابندی کا فیصلہ

واٹس ایپ سروس فیس بک خرید چکا ہے اور اب ایک نیا طریقہء کار متعارف کروایا جائے گا، جس کے تحت والدین سے یہ اجازت حاصل کی جائے گی۔ یورپی یونین سے باہر واٹس ایپ نے فی الحال اپنے صارفین کی عمر کی حد میں اضافہ نہیں کیا۔ یورپی یونین سے باہر تیرہ سالہ  نوجوان اب بھی یہ سروس استعمال کر سکتے ہیں۔

’کمان سے نکلا تیر‘ واپس لانا ممکن، واٹس ایپ کا نیا فیچر

تاہم اس نئے قانون کے تحت عمر کی حد کنٹرول کرنے نظام زیادہ سخت نہیں ہے، یعنی واٹس ایپ کی طرف سے کوئی شناختی دستاویز یا برتھ سرٹیفیکیٹ اپ لوڈ کرنے کے لیے نہیں کہا جائے گا۔ کمپنی کے مطابق وہ مستقبل میں بھی کچھ ایسا کرنے کا ارادہ نہیں رکھتی۔

واٹس ایپ کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق یورپی صارفین کے لیے آئرلینڈ میں ایک نیا ذیلی ادارہ قائم کیا جا رہا ہے۔ لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کی یورپی یونین کے صارفین کا ڈیٹا یورپی سرحدوں کے اندر ہی محفوظ رکھا جائے گا۔

واٹس ایپ، بچہ بازوں کو موقع فراہم کر رہی ہے، برطانیہ

لیکن واٹس ایپ کا زور دیتے ہوئے یہ بھی کہنا تھا کہ ان کی سروس کے ذریعے بھیجے گئے پیغامات صرف ’اینڈ ٹو اینڈ‘ یعنی صرف ارسال کرنے والا اور موصول کرنے والا ہی پڑھ سکتے ہیں۔ یہ پیغامات خود واٹس ایپ سروس نہیں پڑھ سکتی۔ نئے قوانین کے تحت یہ کمپنی اب وہ ڈیٹا بھی نہیں پڑھ پائے گی، جس تک پہلے اس کمپنی کی رسائی تھی۔

اسی طرح واٹس ایپ اکاؤنٹس کی معلومات یا موبائل نمبر فیس بک کو مہیا نہیں کیے جائیں گے۔

اا / ش ح ( ڈی پی اے)