سوائن فلو عالمی وباء ہے:عالمی ادارہ صحت
11 جون 2009عالمی ادارہ صحت کا ایک ہنگامی اجلاس آج جنیوا میں منعقد ہوا جس کی صدارت اس بین الااقوامی ادارے کی ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر مارگریٹ چین نے کی۔ WHO کے اس اجلاس میں بیشتر ممالک میں تیزی سے پھیلتے ہوئے سوائن فلو کو فیز 5 سے ایک درجے اوپر فیز 6 کی بیماری قرار دیا گیا ہے۔
عالمی ادارہ صحت نے 193 رکن ممالک کو اس کے سدباب کے لئے ہدایات بھی جاری کی ہیں۔ اس ادارے میں سوائن فلو کے امور کے ماہر ایک اعلیٰ عہدے دار کیجی فکوڈا نے کہا: "سوائن فلو کو عالمی وباء قرار دینے کا مقصد یہ قطعی نہیں ہے کہ اس متعدی بیماری سے انسانوں کی ایک بہت بڑی تعداد متاثر ہو رہی ہے۔"
دوسری جانب آسٹریلوی ریاست وکٹوریا میں پانچ افراد کے سوائن فلو سے متاثر ہونے کی اطلاعات بھی ہیں جبکہ وکٹوریا میں ہی تقریبا 1000 شہریوں کو سوائن فلو سے متاثر قرار دیا جاچکا ہے۔ کیجی فکوڈا نے کہا: "سوائن فلو کو فیز 5 سے ایک درجے اوپر کی بیماری اس لئے قرار دیا گیا ہے کہ اس کا وائرس کافی تیزی سے دنیا میں ایک جگہ سے دوسری جگہ تک پھیل رہا ہے۔ اس وائرس کے مہلک اثرات کم از کم دو براعظموں میں واضح طور پر دیکھنے میں آئے ہیں۔"
WHO کے ایک اندازے کے مطابق سوائن فلو کے وائرس سے اب تک 74 ممالک کے تقریبا 27,737 شہری متاثر ہوچکے ہیں جبکہ رواں برس اپریل میں سوائن فلو کے پہلے مریض کے سامنے آنے کے بعد سے اب تک یہ وائرس 141افراد کی ہلاکت کا باعث بن چکا ہے۔ اس وائرس سے متاثرہ افراد میں سے زیادہ تر کا تعلق آسٹریلیا، برطانیہ، چلی، میکسیکو اور امریکہ سے ہے۔
رپورٹ: انعام حسن
ادارت: ندیم گل