سوائن فلو بھارت اور ترکی جا پہنچا
16 مئی 2009بھارت میں امریکی شہر نیویارک سے حیدرآباد پہنچنے والے ایک نوجوان میں خنزیری فلُو کا وائرس پایا گیا ہے۔ یہ 23 سالہ نوجواں نیویارک سے براستہ دبئی ، حیدرآباد پہنچا۔ بھارتی وزارت صحت کے مطابق متاثرہ نوجوان کا علاج جاری ہے جبکہ اس کے عزیز رشتے داروں کا معائنہ بھی کیا جا رہا ہے۔
وزارت صحت نے متعلقہ فضائی کمپنی سے بھی متاثرہ نوجوان کی قریبی نشستوں پر سفر کرنے والے افراد کی فہرست طلب کی ہے۔ ایسے مسافروں کے نام ان کے ممالک اور ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کو بھیجے جائیں گے۔ دبئی سے حیدرآباد کی پرواز پر سفر کرنے والے مسافروں کی نشاندہی ہو گئی ہے اور انہیں احتیاطی تدابیر کی ہدایات دی گئی ہیں۔
ترکی میں بھی سوائن فلو کا پہلا کیس سامنے آیا ہے۔ ترک وزارت صحت کے مطابق یہ وائرس امریکہ سے براستہ ایمسٹرڈم، استنبول پہنچنے والے ایک شخص میں پایا گیا ہے۔ متاثرہ شخص عراق جا رہا تھا جسے استنبول کے ایک ہسپتال میں رکھا گیا ہے۔ ترک وزیر اعظم نے دورہ روس پر روانگی سے قبل صحافیوں کو بتایا کہ سوائن فلو کے حوالے سے حکومت حالات پر نظر رکھے ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ متاثرہ شخص عرقی نژاد امریکی ہے۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ سوائن فلو سے متاثرہ ممالک میں اس وائرس کے مریضوں کی تعداد آٹھ ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ صحت کے اس عالمی ادارے کے مطابق گزشتہ روز سے اب تک اس فلو کا شکار ہونے والوں کی تعداد میں ایک ہزار کا اضافہ ہوا ہے۔
دوسری جانب اس وائرس کے باعث ہلاک ہونے والوں کی تعداد 72 ہو گئی ہے۔ سوائن فلو کے نئے متاثرہ افراد میں سے زیادہ تر کا تعلق امریکہ اور میکسیکو سے ہے۔