1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سمندری طوفان فلپائن سے ٹکرا گیا، ہزاروں افراد بے گھر

امتیاز احمد10 مئی 2015

’نول‘ نامی ٹائیفون یا سمندری طوفان فلپائن کے شمالی حصے سے ٹکرا گیا ہے۔ ممکنہ طور پر سیلاب اور مٹی کے تودوں کے گرنے کے خوف سے تقریباﹰ تین ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1FNi2
Philippinen Taifun Noul
تصویر: picture-alliance/dpa/JTWC

فلپائن کے محکمہء موسمیات کے مطابق یہ سمندری طوفان آج اتوار کے روز بعد دوپہر صوبے کاگایان کے ساحلی علاقے سے ٹکرایا اور اس کا رخ ممکنہ طور پر شمال میں جاپان کی طرف ہو سکتا ہے۔ ملکی سول ڈیفنس حکام کے مطابق اس ٹائیفون کے نتیجے میں فی الحال کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے لیکن متاثرہ صوبے کے زیادہ تر حصوں میں بجلی کی فراہمی منقطع ہو گئی ہے اور ممکنہ مادی نقصانات سے متعلق معلومات جمع کرنے میں مشکلات درپیش ہیں۔

ماہرین موسمیات کے مطابق فلپائن سے ٹکرانے سے پہلے اس سمندری طوفان کی رفتار سست ہو گئی تھی لیکن اب بھی ہواؤں کی رفتار 220 کلومیٹر فی گھنٹہ تک ہو سکتی ہے۔ کیٹیگری فائیو کا یہ ٹائیفون جس وقت صوبے کاگایان میں خشکی سے ٹکرایا، اس وقت ہواؤں کی رفتار 185 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی اور اس رفتار میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔

فلپائن کی نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی کے سربراہ الیگزینڈر پاما کا صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’ہم نے طوفان سے پہلے ہی لوگوں کے انخلاء کا مشورہ دے دیا تھا۔ ابھی جب ہم بات کر رہے ہیں، تو اس وقت بھی ہمارے فوجی حرکت میں ہیں تاکہ انخلاء میں مدد دی جا سکے۔ اسی طرح پولیس بھی لوگوں کی محفوظ مقامات پر منتقلی میں مدد فراہم کر رہی ہے۔‘‘

اونچے علاقوں کی طرف فرار

ملکی محکمہء موسمیات نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سمندری طوفان کے نتیجے میں سیلاب آ سکتا ہے، مسلسل بارشیں شروع ہو سکتی ہیں اور مٹی کے تودے گرنے کا بھی خدشہ ہے۔ صوبے بھر میں حکام کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں اور لوگوں کی بڑے پیمانے پر عارضی نقل مکانی کے لیے گاڑیوں کا بندوبست بھی کر لیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق ساحلی علاقوں سے تقریباﹰ دو ہزار افراد کو بلند اور محفوظ مقامات کی طرف منتقل کیا جا چکا ہے۔

دوسری جانب تائیوان نے بھی تیز ہواؤں اور بلند لہروں کے خطرے کے پیش نظر اپنے جنوب مشرقی ساحلی خطے میں واقع ایک جزیرے سے تقریباﹰ ایک ہزار سیاحوں کو نکال لیا ہے۔ فلپائن میں علاقائی سول ڈیفنس کی خاتون سربراہ نے بتایا کہ ساحلی دیہات میں موجود کچھ لوگ اپنے گھر بار چھوڑنے سے انکار کر رہے ہیں۔

فلپائن کو تقریباﹰ ہر سال تیز ہواؤں اور سمندری طوفانوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ نومبر 2013ء میں آنے والے ایک بڑے سمندری طوفان کے نتیجے میں سات ہزار تین سو پچاس افراد یا تو ہلاک ہو گئے تھے یا ان میں سے بہت سے تاحال لاپتہ ہیں۔