سمانتھا سٹوسر یو ایس اوپن کا تاج لے اڑیں
12 ستمبر 2011یو ایس اوپن میں خواتین کے فائنل میں سمانتھا سٹوسر کا سامنا تین مرتبہ یہ ٹائٹل جیتنے والی سیرینا ولیمز سے تھا۔ تاہم انہوں نے ولیمز کو چھ دو اور چھ تین سے مات دے کر سکّتے میں ڈال دیا۔ سٹوسر کے کیریئر کا یہ پہلا گرینڈ سلیم ٹائٹل ہے جبکہ ولیمز تیرہ گرینڈ سلیم حاصل کر چکی ہیں۔
نیویارک میں سٹوسر سے قبل یہ ٹائٹل آسٹریلیا کی مارگریٹ کورٹ نے انیس سو تہتر میں جیتا تھا، جبکہ اس سے پہلے کوئی بھی گرینڈ سلیم ٹائٹل جیتنے والی آسٹریلوی کھلاڑی Evonne Goolagong تھیں، جنہوں نے انیس سو اسّی میں ومبلڈن کا ٹائٹل جیتا تھا۔
سٹوسر نے میچ کے بعد کہا: ’’یہ میری زندگی کے بہترین دنوں میں سے ایک ہے اور میں خوش قسمت ہوں کہ اس دن میں نیویارک کے اس اسٹیج پر ہوں۔ میں نے جب سے کھیلنا شروع کیا، یہ میرا خواب تھا کہ ایک دِن یہاں پہنچوں۔‘‘
انہوں نے ولیمز سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا: ’’سیرینا آپ زبردست کھلاڑی اور عظیم چیمپیئن ہیں اور ہمارے کھیل کو بہت اہم بنا چکی ہیں۔‘‘
سٹوسر نے کہا کہ وہ اپنے ہم وطنوں کی بھی شکر گزار ہیں جو ان کی حوصلہ افزائی کرتے رہے۔
یو ایس اوپن میں خواتین کے سیمی فائنل کے مقابلے ہفتہ کو ہوئے تھے۔ سمانتھا سٹوسر نے جرمنی کی انگلیک کریبر کو چھ تین، دو چھ اور چھ دو سے شکست دے کر فائنل میں جگہ بنائی تھی جبکہ سیرینا ولیمز ورلڈ نمبر وَن کیرولین ووزنیاکی کو ہرا کر فائنل میں پہنچی تھیں۔
دوسری جانب آسٹریلیا کی وزیر اعظم جولیا گیلارڈ نے سٹوسر کی جیت کو زبردست فتح قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ جیت آسٹریلیا کی آئندہ نسل کو ٹینس کے کھیل کی جانب راغب کرے گی۔
گیلارڈ نے کہا: ’’انہوں نے زبردست صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا اور میدان میں موجود شائقین کی پسندیدہ کھلاڑی کو مات دینے کے لیے اعصاب پر بھی فتح پائی۔‘‘
یو ایس اوپن میں مردوں کا فائنل آج پیر کو دفاعی چیمپیئن رافائل نادال اور نوواک جوکووچ کے درمیان کھیلا جائے گا۔
رپورٹ: ندیم گِل / خبر رساں ادارے
ادارت: افسر اعوان