1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سلفی اسلام ہالینڈ میں مقبول ہو رہا ہے: خفیہ رپورٹ

عابد حسین24 ستمبر 2015

ایک نئی خفیہ رپورٹ کے مطابق ہالینڈ میں کٹر عقیدے کے سلفی اسلام کا اثر نوجوان مسلمانوں اور نو مسلم ڈچ لوگوں میں سرایت کر تا جا رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق سلفی اسلام کے فروغ سے ہالینڈ کو بظاہر کوئی خطرہ لاحق نہیں ہے۔

https://p.dw.com/p/1GcHQ
تصویر: AP

یورپی ملکی ہالینڈ کی خفیہ ایجنسی ’جنرل انٹیلیجنسس اور سکیورٹی سروس‘ یعنی AIVD نے اپنی ایک تازہ رپورٹ میں واضح کیا ہے کہ ہالینڈ میں مذہب اسلام کا بنیاد پرست سلفی عقیدہ فروغ پا رہا ہے۔ ایجنسی کے مطابق اِس تحریک میں پرتشدد جہادی فلسفے کو فروغ دیا جاتا ہے اور یہ عقیدہ جہاد کے سلفی نظریات سے متاثرہ مسلمانوں میں پرتشدد سوچ پیدا کرتا ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ بظاہر ابھی تک سلفیت کے فروغ اور افزائش سے ولندیزی ریاست کو کوئی خطرہ لاحق نہیں۔

رپورٹ میں بیان کیا گیا ہے کہ سلفی عقیدے کے لوگ ابتدائے اسلام کے نظامِ خلافت کو صحیح اور درست اور اپنے عقیدے کا حصہ تصور کرتے ہیں اور اِس باعث وہ جمہوریت کو رد کرتے ہیں۔ سلفی اسلام میں مغربی جمہوری روایات کو کھلے عام ناپسند کیا جاتا ہے اور یہ اِن مسلمانوں کی مغرب بیزاری کی عکاسی کرتا ہے۔ اِس کے علاوہ اس رپورٹ میں یہ کہا گیا ہے کہ سلفی عقیدے کے حامل افراد میں دوسرے مذاہب اور عقائد سے بیزاری معاشرتی تقسیم کا باعث بن سکتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق جمہوریت سے بیزاری، معاندانہ پراپیگنڈا اور عدم برداشت کے پیغامات ریاستی و حکومتی حلقوں کے لیے باعثِ تشویش بن سکتے ہیں۔

Flash-Galerie Niederlande Holland
سلفی اسلام میں دوسرے مذاہب اور عقائد سے بیزاری معاشرتی تقسیم کا باعث بن رہی ہےتصویر: AP

ولندیزی خفیہ ادارے نے یہ رپورٹ بدھ کے روز حکومت کو پیش کی۔ اِس رپورٹ کی تیاری میں ہالینڈ کے انسدادِ دہشت گردی کے قومی کوآرڈینیٹر نے تعاون فراہم کیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق مشرقِ وسطیٰ میں پیدا ہونے والی کشیدگی اور خانہ جنگی کے حالات نے بھی عام لوگوں کو سلفی فلسفے کی جانب راغب کیا ہے۔ ہالینڈ کی خفیہ ایجنسی یہ بتانے سے قاصر ہے کہ ہالینڈ میں کتنے لوگ سلفی عقیدے پر عمل پیرا ہیں لیکن اِس کے عقائد سوشل میڈیا پر تواتر کے ساتھ پیش کیے جاتے ہیں۔

دوسرے یورپی ملکوں کی طرح ہالینڈ کے بھی بنیاد پرستانہ عقیدے کے حامل نوجوان جہادی نظریات سے متاثر ہو کر مسلح سرگرمیوں میں شمولیت اختیار کر چکے ہیں۔ بیشتر ڈچ نوجوان عراق اور شام میں سرگرم جہادی گروپ ’اسلامک اسٹیٹ‘ کی صفوں میں شامل ہیں۔ ڈچ خفیہ ایجنسی نے ’اسلامک اسٹیٹ‘ میں شامل ہونے والے ملکی مسلمانوں کی تعداد دو سو بتائی ہے۔ خفیہ رپورٹ کے مطابق شام اورعراق میں کم از کم تیس ڈچ جہادی مسلح کارروائیوں میں ہلاک ہو چکے ہیں۔