1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سفارتی جھگڑا: پاکستان اور افغانستان کے سفیروں کی طلبی

عاطف توقیر3 جولائی 2015

پاکستان اور افغانستان نے ایک دوسرے کے سفیروں کو طلب کر کے احتجاج کیا ہے۔ پاکستان نے قندھار میں قائم اپنے قونصل خانےکے ایک عہدیدار کو حراست میں لینے اور بعد میں رہا کر دینے پر افغانستان سے احتجاج کیا۔

https://p.dw.com/p/1FsU0
تصویر: picture-alliance/epa/G. Habibi

دوسری جانب افغانستان نے کابل میں پاکستانی سفیر کو طلب کر کے سرحد پر دونوں ممالک کی سکیورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کے خلاف احتجاج کیا۔

قندھار میں پاکستانی قونصل خانے کے ایک افسر کو افغان سکیورٹی فورسز جمعرات کو زبردستی اپنے ساتھ لے گئی تھیں اور بعد میں انہیں کابل میں پاکستانی سفارت خانے کے حوالے کر دیا گیا تھا۔

پاکستانی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں افغان سرحد پر ہونے والی جھڑپ پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ اس واقعے میں ایک افغان سرحدی محافظ ہلاک جب کہ دو پاکستانی فوجی زخمی ہو گئے تھے۔ پاکستان نے الزام عائد کیا ہے کہ فائرنگ کا آغاز افغان فورسز کی جانب سے کیا گیا تھا۔

Pakistans Premier Sharif mit afghanischem Präsidenten Ghani in Kabul
دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں بہتری دیکھی گئی تھیتصویر: AFP/Getty Images/S. Marai

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق فی الحال یہ واضح نہیں ہے کہ افغان سکیورٹی فورسز نے پاکستانی قونصل خانے کے اہلکار کو کیوں حراست میں لیا تھا۔ قندھار کے گورنر کے ترجمان کے مطابق اس پاکستانی سفارت کار کو گورنر کے دفتر کی ہدایات پر حراست میں نہیں لیا گیا تھا اور ان ہی گورنر کے دفتر کو اس واقعے کا علم ہے۔

پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدہ تعلقات کی تاریخ خاصی پرانی ہے۔ دونوں ممالک کی حکومتیں تواتر سے ایک دوسرے پر مختلف الزامات عائد کرتی رہتی ہیں، جن میں عسکریت پسندوں کو ایک دوسرے کے علاقے میں حملوں میں معاونت فراہم کرنے جیسے الزامات بھی شامل ہیں۔ تاہم اس بداعتمادی میں اس وقت قدرے کمی دیکھی گئی تھی، جب دسمبر 2014 میں پشاور میں ایک اسکول پر دہشت گردانہ حملے میں 150 افراد کی ہلاکت کے بعد دونوں ممالک نے دہشت گردی کے خلاف باہمی تعاون میں اضافے کا عزم ظاہر کیا تھا۔

پاکستان نے اسلام آباد میں تعینات افغان سفیر کو جمعرات کے روز دفتر خارجہ میں طلب کر کے قندھار میں اپنے سفارت کار کو حراست میں لینے کے واقعے کے خلاف احتجاج کیا۔ اس کے چند گھنٹوں بعد افغان وزارت خارجہ نے بھی کابل میں تعینات پاکستانی سفیر کو طلب کر کے 30 جون کو سرحد پر ہونے والی جھڑپ کے خلاف احتجاج کیا۔

دونوں ہمسایہ ممالک میں سے کسی کی بھی جانب سے یہ نہیں بتایا گیا کہ یہ خونریز سرحدی جھڑپ کس طرح اور کن حالات میں شروع ہوئی تھی۔