1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سعودی عرب میں پہلا فیشن ویک

11 اپریل 2018

جین پال گالٹیر اور رابرٹو کاویلی آج کل سعودی عرب میں ہیں۔ یہ دونوں اس قدامت پسند ملک کے پہلے فیشن ویک میں شامل ہیں۔ اس فیشن ویک کا آغاز رواں ہفتے منگل کے روز ہوا۔

https://p.dw.com/p/2vs61
Saudi Arabien: Fashionweek 2018
تصویر: Getty Images/AFP/F. Nureldine

سعودی عرب کے اس فیشن ویک میں یورپ اور عرب دنیا کے نامور ڈیزائنرز شرکت کر رہے ہیں۔ سعودی عرب کی ڈیزائنر عروا باناوی اور مشائیل الراجھی کے ملبوسات بھی اس فیشن ویک میں پیش کیے جارہے ہیں۔

Saudi Arabien: Fashionweek 2018
تصویر: Getty Images/AFP/F. Nureldine

شہزادی نورا بنت فیصل ال سعود جو کہ عرب فیشن کونسل کی اعزازی صدر بھی ہیں، نے بھی ریاض کے رٹز کارلٹن ہوٹل میں منعقدہ فیشن ویک میں شرکت کی۔ شہزادی نورا نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا،’’ہماری فیشن کونسل سعودی عرب میں فیشن کو ایک اعلیٰ مقام پر لے جانا چاہتی ہے۔‘‘

Saudi Arabien: Fashionweek 2018
تصویر: Getty Images/AFP/F. Nureldine

سعودی عرب کے فیش ویک کو پیرس اور میلان کے فیشن ویک کی طرح بین الاقوامی درجہ حاصل ہے۔ ہفتے بھر جاری رہنے والی  فیشن کی دنیا کی اس بڑی تقریب میں دیدہ زیب اور انتہائی خوبصورت ملبوسات کی نمائش کی جائے گی۔ لیکن باقی فیشن ویکس کی طرح ریاض میں منعقدہ تقریب میں تصویر کشی کی اجازت نہیں ہے اور نہ ہی مرد اس میں شامل ہوسکتے ہیں۔

Saudi Arabien: Fashionweek 2018
تصویر: Getty Images/AFP/F. Nureldine

انتہائی قدامت پسند ملک سعودی عرب میں نئے ولی عہد محمد بن سلمان بظاہر ملک کو روشن خیالی کی طرف گامزن کرنا چاہتےہے۔  اس سال  سعودی خواتین گاڑی چلا سکیں گی ولی عہد نے یہ بھی عندیہ دیا ہے کہ ضروری نہیں کہ خواتین عبایا یا برقعہ پہنیں۔

سعودی عرب میں تبدیلی کی ہوا اور خواتین

ب ج/ ع ا، اے ایف پی