1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سعودی سرحد پر کئی مقامات پر قبضہ کر لیا ہے، حوثی باغی

عابد حسین
29 جولائی 2017

یمن میں سرگرم ایران نواز حوثی باغیوں نے سعودی عرب سے ملحقہ یمنی سرحد پر کئی فوجی پوزیشنوں پر قبضے کا دعویٰ کیا ہے۔ یمن میں سعودی عسکری اتحاد حوثی ملیشیا اور دیگر باغیوں کے خلاف زمینی و فضائی حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔

https://p.dw.com/p/2hLxa
Yemen Sanaa - Houthi Rebellen
تصویر: Reuters/K. Abdullah

یمن کے حوثی باغیوں نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے صوبے نجران سے ملحقہ یمنی سرحد پر کئی فوجی چوکیوں پر قبضہ کر لیا گیا ہے۔ باغیوں نے ان سرحدی چوکیوں پر قبضے اپنے ایک فوجی آپریشن کے دوران کیے۔ اس فوجی آپریشن کو حوثی باغیوں کی نیوز ایجنسی سبا (SABA) نے رپورٹ کیا ہے۔

یمنی جنگ میں سعودی اتحاد کے لیے خفیہ امریکی مشاورت میں کمی

یمن میں فائر بندی اور مذاکرات شروع

یمنی تنازعہ، قطر نے ایک ہزار فوجی روانہ کر دیے

سبا نیوز ایجنسی نے چوکیوں پر قبضے کو بغیر کسی فوجی حوالے کے رپورٹ کیا ہے۔ اس کے مطابق حوثی باغیوں کی عسکری مہم کے دوران جہاں کئی چوکیوں پر قبضہ کیا گیا ہے، وہاں ایک بڑی تعداد میں سعودی فوجیوں کو ہلاک اور زخمی بھی کیا گیا۔ اس نیوز ایجنسی نے اپنی تازہ عسکری مہم کی مزید تفصیل جاری نہیں کی ہے۔ حوثی ملیشیا کے دعوے پر ریاض حکومت نے بھی کوئی ردِ عمل ظاہر نہیں کیا ہے۔

دوسری جانب سعودی عسکری اتحاد ان ایران نواز باغیوں کی سرکوبی کے لیے اپنی عسکری کارروائیاں بھی جاری رکھے ہوئے ہے۔ اقتدار کے حصول کی کشمکش نے عرب دنیا کے غریب ملک یمن کو تقریباً تاراج کر دیا ہے۔ دارالحکومت صنعاء پر حوثی باغی بدستور کنٹرول سنبھالے ہوئے ہیں۔

Saudi-Arabien F-15 Kampfflugzeuge
سعودی عسکری اتحاد کف جانب سے یمن پر حملے مارچ سن 2015 میں شروع کیے گسےتصویر: Getty Images/AFP/F. Nureldine

یمن میں اقتدار حاصل کرنے کا تنازعہ سن 2014 سے شروع ہے اور مارچ سن 2015 میں سعودی عسکری اتحاد نے پہلے فضائی حملے شروع کیے اور بعد میں زمینی راستے سے فوجیں داخل کر دیں اور یہ کئی مقامات پر عسکری حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔

سعودی عرب کی حمایت سے یمن کے صدر منصور ہادی آج کل بحیرہ احمر کے کنارے پر واقع جنوبی شہر عدن کو اپنا پاور ہاؤس بنا رکھا ہے۔ حوثی ملیشیا کے ساتھ سابق صدر عبداللہ صالح کے حامی فوجی دستے بھی منصور ہادی کے خلاف محاذ کھولے ہوئے ہیں۔ یمن کے  کئی صوبوں میں القاعدہ کی مقامی شاخ AQAP بھی سرگرم ہے۔ اس کے جہادیوں کو امریکی ڈرون حملوں کا وقفے وقفے سے سامنا رہتا ہے۔