1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سستے شمسی سیل کو فن لینڈ کا ٹیکنالوجی انعام

11 جون 2010

شمسی توانائی کو ذخیرہ کرنے والے ایک انتہائی کم قیمت سیل کی ایجاد پر بدھ کے روز فن لینڈ کی حکومت اور صنعت کا ملینیئم ٹیکنالوجی انعام مائیکل گراٹزیل کو دیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/NmaD
تصویر: Q-Cells

اس کم قیمت سیل کوگراٹزیل سیل کے نام دیا گیا ہے۔ خیال ظاہرکیا جا رہا ہے کہ مستقبل میں توانائی سے متعلق ٹیکنالوجی میں یہ سیل ایک اہم کردار کا حامل ہوگا۔ اس کی وجہ اس کی انتہائی کم قیمت کے ساتھ ساتھ بہتر کارکردگی بھی ہے، جس میں مستقبل میں مزید اضافے کی کوشش کی جائے گی۔

Solarenergie Solarzellen in den USA
مستقبل میں شمسی توانائی پر انسانی انحصار بڑھے گاتصویر: AP

ملینیئم پرائز فاؤنڈیشن کی جانب سے آٹھ لاکھ یورو کا انعام اس سائنسدان کے نام کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ قابل تجدید توانائی کے استعمال میں سیل ایک رہنما کردار ادا کر سکتا ہے۔

یہ ملینیئم انعام ہر دو برسوں میں کسی شاندار ایجاد پر دیا جاتا ہے۔ اس انعام کے لئے کسی سائنسدان کے نام کا اعلان کرتے ہوئے یہ بھی دیکھا جاتا ہے کہ اس کی ایجاد انسانی معیار زندگی میں کتنی بہتری پیدا کرنے کی استطاعت رکھتی ہے۔

گراٹزیل یہ انعام حاصل کرنے والے چوتھے سائنسدان ہیں۔ پہلی مرتبہ یہ انعام سن 2004ء میں برنرز لی کو ورلڈ وائیڈ ویب یعنی www متعارف کروانے پر دیا گیا تھا۔

نوبل انعام کے بعدفن لینڈ کے اس انعام کوسب سے زیادہ معتبر ایوارڈز میں سے ایک قرار دیا جاتا ہے۔ اس بار کم قیمت سولر سیل کے بعد دوسرا انعام کیمبرج یونیورسٹی کے پروفیسر رچرڈ فرینڈ کو نامیاتی سیمی کنڈکٹرز کی ایجاد پر جبکہ مانچسٹر یونیورسٹی کمپیوٹر انجینئرنگ کے پروفیسرسٹیفن فربرکو دیا گیا۔ فربر نے 32 بٹ کے مائیکرو پروسیسرکو متعارف کروایا تھا۔

رپورٹ : عاطف توقیر

ادارت : عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں