1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سزائے موت دینے کے حوالے سے چین سرفہرست، ایمنسٹی انٹرنیشنل

عاطف توقیر27 مارچ 2014

انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے کہا گیا ہے کہ گزشتہ برس چین سزائے موت پر عمل دارآمد کروانے والے ملکوں میں سرفہرست رہا، جہاں مجموعی طور پر ایک ہزار سے زائد افراد کو موت کے گھاٹ اتارا گیا۔

https://p.dw.com/p/1BWSp
تصویر: picture-alliance/dpa

جمعرات کے روز شائع ہونے والی اس رپورٹ میں ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سن 2013ء میں مختلف ممالک میں دی جانے والی سزائے موت اور اس پر عمل درآمد کے حوالے سے اعداد و شمار جاری کیے ہیں۔ اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چین کے بعد ایران میں سب سے زیادہ افراد کو موت کے گھاٹ اتارا گیا، جہاں یہ تعداد 369 سے زائد تھی۔ اس کے بعد عراق کا نمبر آتا ہے، جہاں 169 سے زائد افراد کی سزائے موت پر عمل درآمد کیا گیا۔ سعودی عرب میں 79 سے زائد افراد کی سزائے موت پر عمل ہوا، جب کہ امریکا میں بھی 39 افراد کو زہریلے انجیکشنز کے ذریعے موت دی گئی۔

اس رپورٹ کے مطابق صومالیہ میں 34 سے زائد، سوڈان میں 21 سے زائد، یمن میں 13 سے زائد جب کہ جاپان میں آٹھ افراد کو موت کے گھاٹ اتارا گیا۔

Infografik Todesstrafe englisch
دنیا کے متعدد ممالک میں اب بھی سزائے موت دی اور اس پر عمل درآمد کیا جاتا ہے

اس رپورٹ میں جن دیگر ممالک میں موت کی سزا پر عمل درآمد کے حوالے سے اعداد و شمار جاری کیے گئے ہیں، ان میں ویت نام، تائیوان، انڈونیشیا، کویت، جنوبی سوڈان، نائجیریا اور غزہ پٹی کا بھی بتایا گیا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق افغانستان، بنگلہ دیش اور ملائشیا میں بھی دو دو افراد کو موت کے گھاٹ اتارا گیا جب کہ بھارت میں بھی گزشتہ برس ایک شخص کی سزائے موت پر عمل درآمد کیا گیا۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مصر اور شام میں بھی ممکنہ طور پر مختلف افراد کو موت کے گھاٹ اتارا گیا، تاہم ان کی تصدیق نہیں ہو پائی۔

اس رپورٹ میں ان ممالک کا بھی ذکر کیا گیا ہے، جہاں سزائے موت سنائی گئی۔ اس فہرست میں بھی چین سرفہرست ہے جب کہ دوسرا نمبر پاکستان کا ہے، جہاں 226 سے زائد افراد کو سزائے موت سنائی گئی۔ بنگلہ دیش میں 220 سے زائد افراد کو سزائے موت کا حکم سنایا گیا جب کہ افغانستان، ویت نام اور نائجیریا میں بالترتیب 174، 148 سے زائد اور 141 سے زائد افراد کو موت کی سزا سنائی گئی۔