1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سری لنکا ميں سينکڑوں ہاتھی دانت تلف

عاصم سليم26 جنوری 2016

سری لنکا ميں ہاتھی دانت کے غير قانونی کاروبار ميں ملوث افراد کو واضح اور سخت پيغام دينے کی غرض سے حکام نے اب تک ملکی تاريخ ميں پکڑی جانے والی ہاتھی دانت کی سب سے بڑی کھيپ کو سرعام تلف کر ديا۔

https://p.dw.com/p/1Hk10
تصویر: KAREL PRINSLOO/AP/dapd

سری لنکن دارالحکومت کولمبو ميں آج بروز منگل گالے فيس کے مقام پر ہاتھيوں کے تقريباً ساڑھے تين سو دانتوں کو عارضی نمائش کے بعد سر عام ايک سو ٹن وزنی ’کرشر‘ يا کچلنے والی مشين ميں ڈال کر صنعتوں ميں ايندھن کے طور پر استعمال کے ليے بھيج ديا گيا۔ کسٹمز اہلکاروں کے مطابق اس کا مقصد غير قانونی شکاريوں کو يہ پيغام پہنچانا ہے کہ ملک ميں يہ کاروبار برداشت نہيں کيا جائے گا۔

ہاتھی دانت مشرق وسطیٰ اور ايشيائی ممالک ميں روایتی ادويات وغيرہ ميں استعمال ہوتے ہيں اور اسی ليے افريقی ہاتھيوں کے دانتوں کے شکار کا يہ کاروبار پھلتا پھولتا ہے۔ سری لنکا ميں پائے جانے والے ہاتھیوں کے عموماً اس طرح کے دانت نہيں ہوتے تاہم ہر سال تقريبا دو سو ہاتھی ديہاتيوں کے ہاتھوں مارے جاتے ہيں۔ ہاتھی انجانے ميں کھيتوں وغيرہ ميں چلے آتے ہيں، جس پر مقامی لوگ انہيں مار ديتے ہيں۔ اس کے علاوہ سالانہ بنيادوں پر تقريباً پچاس ہاتھی ايک دوسرے کے ساتھ لڑائی ميں ہلاک ہو جاتے ہيں۔

ہاتھی دانت مشرق وسطیٰ اور ايشيائی ممالک ميں روایتی ادويات وغيرہ ميں استعمال ہوتے ہيں اور اسی ليے افريقی ہاتھيوں کے دانتوں کے شکار کا يہ کاروبار پھلتا پھولتا ہے
ہاتھی دانت مشرق وسطیٰ اور ايشيائی ممالک ميں روایتی ادويات وغيرہ ميں استعمال ہوتے ہيں اور اسی ليے افريقی ہاتھيوں کے دانتوں کے شکار کا يہ کاروبار پھلتا پھولتا ہےتصویر: AP

ماہرين کا ماننا ہے کہ تلف کی جانے والی کھيپ ميں شامل ہاتھی دانت ان ہاتھيوں کے تھے، جنہيں محض ان کے دانتوں کے ليے بے رحمی سے قتل کر ديا گيا۔ انہيں چار برس قبل کينيا سے متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی لے جانے کی کوشش کے دوران کولمبو کی بندر گاہ پر پکڑا گيا تھا۔

کولمبو ميں کسٹمز کے محکمے کے ڈائريکٹر اديانتہ لیيانگے نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چيت کرتے ہوئے کہا، ’’کچھ ہاتھی دانت کافی چھوٹے ہيں، جو غالباً ہاتھی کے بچوں کے ہوں گے۔‘‘ ان کے بقول حکام اس کوشش ميں ہيں کہ يہ پيغام واضح کيا جا سکے کہ ’بلڈ آئيوری‘ کی کوئی جگہ نہيں۔ دانتوں کے ليے ہاتھيوں کا شکار انتہائی تکليف دہ عمل ہوتا ہے اور عموماً ہاتھی ايک ہفتے تک تڑپ تڑپ کر پھر کہيں جا کر ہلاک ہوتے ہيں۔ ’بلڈ آئيوری‘ کا مخصوص لفظ غير قانونی شکار کے بعد حاصل کردہ ہاتھی دانت کے ليے استعمال کيا جاتا ہے۔

منگل کو ان ہاتھی دانتوں کی تلفی کے وقت احتراماً دو منٹ کی خاموشی اختيار کی گئی۔ بعد ازاں بدھ مذہب کے ماننے والوں سميت، ہندوؤں، مسلمانوں اور مسيحيوں نے اپنے اپنے انداز ميں ہلاک شدہ جانوروں کی آخری رسومات ادا کيں۔

واضح رہے کہ بيسويں صدی کے آغاز پر سری لنکا ميں ہاتھيوں کی تعداد لگ بھگ بارہ ہزار تھی جو پانچ برس قبل کرائے جانے والے ايک سروے کے مطابق سات ہزار تک پہنچ گئی ہے۔