سالانہ وینس فلمی میلے کا آغاز
دو ستمبر کو شروع ہونے والے بہتّر ویں وینس فلمی میلے میں ہالی وُڈ اور یورپی فلمی دنیا کے درجنوں ممتاز فلمی ستارے شریک ہو رہے ہیں۔ میلے کا افتتاح کوہ پیمائی کے موضوع پر بننے والی ایک فلم سے ہو رہا ہے۔
شیر منتظر ہیں
گولڈن لائن کے اعلیٰ ترین اعزاز کے لیے مقابلے کے شعبے میں اکیس فلمیں شامل ہیں۔ وینس فلمی میلے میں اس بار بھی آرٹ سینما کے ساتھ ساتھ کاروباری پہلو کو پیشِ نظر رکھا گیا ہے۔ اس میلے کا نام فرانسیسی کان میلے کے بعد برلن اور ٹورنٹو کے میلوں کے ساتھ لیا جاتا ہے۔
برفانی افتتاح
آغاز پر یہ میلہ پہاڑوں پر لے جائے گا۔ اٹلی میں بحیرہٴ روم کے ساحلوں پر منعقد ہونے والے اس میلے کا افتتاح کوہ پیمائی کے موضوع پر بننے والی فلم ’ایورسٹ‘ سے ہو رہا ہے، جسے ہمالیہ کے خوبصورت پہاڑوں میں فلمایا گیا ہے۔
سفید برف میں ڈرامہ
آئس لینڈ کے ڈائریکٹر کی اس فلم میں ہالی وُڈ کے فلمی ستاروں نے کام کیا ہے لیکن یہ فلم حقیقت میں رونما ہونے والے ایک المناک واقعے پر مبنی ہے۔ 1996ء میں ماؤنٹ ایورسٹ پر آٹھ کوہ پیما ہلاک ہو گئے تھے۔ یہ فلم اُنہی کی کہانی سناتی ہے۔
جیوری کے صدر میکسیکو سے
فلم ’ایورسٹ‘ گولڈن لائن کے اعزاز کے لیے ہونے والے مقابلے میں شامل نہیں ہے۔ افتتاحی فلم کے بعد میکسیکو کے ممتاز فلم ڈائریکٹر الفانسو کوآرون اپنے ساتھی خواتین و حضرات کے ہمراہ مقابلے کی اکیس فلمیں دیکھنا شروع کریں گے۔ کوآرون اس سال اس میلے کی جیوری کی قیادت کر رہے ہیں۔
جیوری میں جرمن اداکارہ بھی شامل
اس سال وینس فلمی میلے کی جیوری میں جرمن اداکارہ ڈیانے کروگر بھی شامل ہیں۔ جرمنی میں جنم لینے والی کروگر گزشتہ کئی برسوں سے ہالی وُڈ میں کامیاب جا رہی ہیں۔ وینس کے رَیڈ کارپٹ پر وہ یقیناً اطمینان محسوس کریں گی۔
سب کچھ شیر کی نگاہ میں ہے
فلم کی دنیا کی نظریں اگلے چند روز کے دوران بڑی حد تک مقابلے میں شامل فلموں پر ہوں گی لیکن مقابلے کے علاوہ بھی مختلف شعبوں میں فلمیں دکھائی جا رہی ہیں۔ ان میں سے کئی فلمیں دنیا کے مختلف ممالک سے بھیجی گئی ہیں اور وینس میں پہلی مرتبہ دکھائی جا رہی ہیں۔
جرمن پیسہ بولتا ہے
اس بار مقابلے کے شعبے میں کوئی ایک بھی جرمن فلم شامل نہیں ہے لیکن بین الاقوامی اشتراک سے بننے والی ایسی کئی فلمیں یہاں دکھائی جا رہی ہیں، جن میں جرمن سرمایہ لگا ہے مثلاً کینیڈا کے ایٹم ایگویَن کی فلم ’ریممبر‘، جس میں نازی سوشلسٹوں کے اثرات کو موضوع بنایا گیا ہے۔
ایک جلا وطن روسی
روسی ڈائریکٹر الیکساندر لکوروف کو بھی گزشتہ برسوں کے دوران سرمایے کے لیے بیرونی دنیا کی جانب دیکھنا پڑا ہے۔ اُن کے اپنے ملک میں اُن کے فلمی منصوبوں کے لیے پیسہ ملنا مشکل ہو گیا ہے۔ اُن کی نئی فلم ’فرانکوفونیا‘ میں جرمنی کا سرمایہ لگا ہے اور اس میں دوسری عالمی جنگ کے دوران فرانس کے لُوور میوزیم سے آرٹ کے چوری ہو جانے والے نمونوں کو بچانے کی کہانی بیان کی گئی ہے۔
ایک کامیاب میلے کی امید
اس میلے کی کامیابی میں سب سے زیادہ دلچسپی لینے والی شخصیت اس فیسٹیول کے ڈائریکٹر البیرٹو باربیرا کی ہے۔ 1950ء میں جنم لینے والا اطالوی البیرٹو باربیرا پہلے ایک فلمی ناقد ہوا کرتا تھا۔ گزشتہ برسوں کے دوران اُنہوں نے مختلف کوششوں کے ذریعے اس میلے کو نمایاں طور پر آگے بڑھایا ہے۔
ماریو مونی چَیلی کے اعزاز میں
اٹلی کے 2010ء میں انتقال کر جانے والے ممتاز فلم ڈائریکٹر ماریو مونی چَیلی ایک سو برس پہلے پیدا ہوئے تھے۔ اس بار کے وینس میلے کا ایک شعبہ اُن کی فلموں کے لیے مختص کیا گیا ہے۔ اُن کا خاص شعبہ مزاحیہ فلمیں تھیں۔
گولڈن لائن کے حصول کی خواہش
بدھ دو ستمبر کو شروع ہونے والا وینس فلمی میلہ دَس روز تک جاری رہے گا۔ اس دوران فلم بینوں کی ایک بڑی تعداد کو دنیا کے مختلف خطّوں سے گئی ہوئی فلمیں دیکھنے کا موقع ملے گا۔ اور میلے کا اختتام تب ہو گا، جب کسی خوش قسمت کے حصے میں بہتّر ویں وینس فلمی میلے کا اعلیٰ ترین اعزاز گولڈن لائن آئے گا۔