1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

زیریں صحارا کے افریقی ممالک میں غربت ناقابل برداشت

عدنان اسحاق29 مئی 2014

عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے خبردار کیا ہے کہ افریقہ میں زیریں صحارا کے خطے کے ممالک میں غربت ناقابل برداشت حد تک بڑھ گئی ہے۔ اس حوالے سے اس عالمی ادارے نے خطے میں بنیادی ڈھانچے تعمیر کرنے پر زور دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1C90K
تصویر: KfW-Bildarchiv/Bernhard Schurian

آئی ایم ایف کی سربراہ کرسٹین لاگارڈ نے کہا ہے کہ براعظم افریقہ میں ایک جانب مسلسل ترقی ہو رہی ہے جبکہ دوسری طرف غربت بھی اپنی انتہائی حدوں تک پہنچ رہی ہے۔ ان کے بقول اس صورتحال میں حکومتوں کو چاہیے کہ وہ بنیادی ڈھانچوں پر توجہ دیں اور ساتھ ہی تعلیمی ادارے بھی قائم کریں۔ لاگارڈ نے مزید کہا کہ یہ وہ بنیادی اقدامات ہیں، جن کے بعد خطے میں ہونے والی ترقی سے وسیع پیمانے پر فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ ان کے بقول سڑکیں، پل اور دیگر سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے کاروباری افراد کو مشکلات پیش آتی ہیں اور ساتھ ہی عوام کے لیے اخراجات بھی بڑھ جاتے ہیں۔ انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ زیریں صحارا کے علاقے میں صرف 16 فیصد سڑکیں پکی ہیں جبکہ جنوبی ایشیا میں یہی شرح 58 فیصد ہے۔

صحارا کہلانے والے معروف افریقی صحرا سے جنوب میں واقع ممالک کو Sub-Saharan یا زیریں صحارا کی ریاستیں کیا جاتا ہے۔ افریقہ کے اس حصے میں ریاستوں کی تعداد تقریباً 47 بنتی ہے۔ موزمبیق کے دارالحکومت ماپوٹو میں ایک پریس کانفرنس کے دوران لاگارڈ کا کہنا تھا کہ رواں برس اس علاقے میں شرح نمو تقریباً 5.5 فیصد رہنے کا امکان ہے جبکہ اس خطے کے چند غریب ترین ممالک میں یہ شرح سات فیصد تک بھی ہو سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ صنعتی طور پر ترقی یافتہ اور ترقی کی دہلیز پر کھڑے ممالک بھی بڑے پیمانے پر وہاں سرمایہ کاری کر رہے ہیں اور رواں برس کے دوران 80 ارب ڈالر تک کی ریکارڈ سرمایہ کاری کی امید ہے۔ لاگارڈ نے مزید کہا کہ اس ترقی کے اقتصادی فوائد کا علاقے کی آبادی تک پہنچنا ضروری ہے۔

Flüchtlinge in Melilla 3. April 2014
تصویر: picture-alliance/dpa

افریقی ملکوں کے وزرائے خزانہ اور ترقیاتی امور کے ماہرین سے خطاب کرتے ہوئے لاگارڈ نے کہا کہ ابھی بھی خطے کےتقریباً 45 فیصد گھرانے غربت کی چکی میں پس رہے ہیں۔ Sub-Saharan افریقہ میں مسلح تنازعات اور پرتشدد واقعات کی وجہ سے علاقے میں ہونے والی ترقی سے اصل فائدہ حاصل نہیں ہو پا رہا۔ جنوبی سوڈان میں جاری خانہ جنگی، نائجیریا میں بوکو حرام کی کارروائیاں اور کینیا میں شدت پسندوں کے حملے خطے کے امن کو بری طرح متاثر کر رہے ہیں۔

اس صورتحال میں عالمی مالیاتی ادارے نے زیریں صحارا کے ممالک کے سربراہان کو مشورہ دیا ہے کہ وہ تین امور پر خاص توجہ دیں، ’’بنیادی ڈھانچے تعمیر کریں، تعلیمی ادارے قائم کریں اور عوام کی حالت میں تبدیلی لائیں۔‘‘