1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

زمبابوے میں شراکت اقتدار کا معاہدہ ’ناکام‘

18 اکتوبر 2008

زمبابوے کے اپوزیشن رہنما، مارگن چوانگیرائی نے کہا ہے کہ صدر رابرٹ موگابے کے ساتھ شراکت اقتدار کا ان کا معاہدہ اپنے منطقی انجام تک نہیں پہنچ سکا ہے۔

https://p.dw.com/p/FcNf
زمبابوے کی اپوزیشن جماعت، مووٴمنٹ فار ڈیموکریٹک چینج کے رہنما مارگن چوانگیرائیتصویر: AP

چوانگیرائی نے نامہ نگاروں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس بات کا سخت افسوس ہے کہ چار روز تک جاری انتہائی قسم کی گفت وشنید کے باوجود صدر موگابے کے ساتھ شراکت اقتدار کا معاہدہ ناکام ہوگیا کیونکہ کابینہ کے ڈھانچے اور اہم وزارتوں کی تقسیم کے حوالے سے تضاد برقرار رہا۔

اپوزیشن رہنما نے مزاکرات میں تعطل کا اعلان کرتے ہوئے افریقی یونین اور جنوبی افریقی ڈیولپمنٹ کمیونیٹی سے فوری مداخلت کی اپیل کی۔

موٴومنٹ فار ڈیموکریٹک چینج یا تحریک برائے جمہوری تبدیلی کے رہنما، مارگن چوانگیرائی نے کہا کہ وہ اب بھی معاہدے کے لئے سنجیدہ ہیں تاہم اس کی کامیابی کا دارومدار رابرٹ موگابے پر ہے۔ دوسری جانب جنوبی افریقہ نے امید ظاہر کی ہے کہ موگابے اور چوانگیرائی پہلے سے طے پائے جانے والے شراکت اقتدار کے معاہدے کو کامیاب بنائیں گے۔

زمبابوے کو اس وقت شدید سیاسی اور معاشی بحران کا سامنا ہے۔ ملک میں افراط زر کی شرح میں حیران کن اضافہ ہونے کے باعث عام لوگوں کو زبردست مشکلات کا سامنا ہے۔