1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

زرداری ہسپتال سے فارغ ہو گئے، ترجمان

15 دسمبر 2011

پاکستان کے صدر آصف زرداری دبئی میں ہسپتال سے فارغ ہو گئے ہیں۔ ساتھ ہی وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ زرداری کسی مقامی ہسپتال میں داخل ہوتے تو ان پر جان لیوا حملہ ہو سکتا تھا۔

https://p.dw.com/p/13TCT
پاکستانی صدر آصف زرداریتصویر: AP

آصف زرداری کے ترجما ن فرحت اللہ بابر نے کہا ہے کہ صدر کو ہسپتال سے فارغ کر دیا گیا ہے اور اب وہ اپنی دبئی کی رہائش گاہ پر آرام کر رہے ہیں۔

قبل ازیں وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے بدھ کو سینیٹ سے خطاب میں کہا کہ حکومت اور صدر کے خاندان کے افراد نے انہیں گزشتہ ہفتے علاج کے لیے دبئی جانے پر قائل کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان میں علاج کراتے تو ان پر حملے کا خطرہ تھا۔

وزیر اعظم نے کہا: ’’وہ (صدر زرداری) بیمار تھے، پاکستانی ہسپتالوں میں انہیں جان کا خطرہ تھا۔ اسی وجہ سے وہ پاکستان کے کسی ہسپتال میں علاج کے لیے نہیں جانا چاہتے تھے۔‘‘

سینیٹ سے خطاب میں پاکستانی وزیر اعظم نے مزید کہا: ’’ہم نے انہیں اس بات پر آمادہ کیا، انہیں قائل کیا، ان کے خاندان کے افراد نے انہیں قائل کیا کہ وہ دبئی جائیں۔‘‘

چھپن سالہ پاکستانی صدر گزشتہ منگل کو دبئی گئے تھے۔ حکومتی ذرائع نے ان کے ملک چھوڑنے کی وجہ ان کی بیماری کو قرار دیا تھا۔ تاہم وہ ایک ایسے وقت دبئی گئے جب انہیں میموگیٹ اسکینڈل کا سامنا تھا، جس کا معاملہ ملکی عدالتِ عظمیٰ کے سامنے ہے۔

وہ طویل عرصے سے دِل کے عارضے میں مبتلا ہیں اور ان دِنوں دبئی کے امریکن ہسپتال میں زیرِ علاج رہے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ان کی جان کو درپیش خطرہ اس قدر شدید تھا کہ وہ مئی میں اپنے بیمار والد کو دیکھنے کے لیے اسلام آباد کے ہسپتال نہیں جا سکے تھے۔

یوسف رضا گیلانی نے کہا: ’’ان کے والد ہسپتال میں داخل تھے، ان کی سانس مصنوعی طریقے سے چلائی جا رہی تھی، وہ وہاں ڈیڑھ ماہ سے بھی زائد عرصے سے زیرِ علاج تھے، لیکن صدر وہاں نہیں جا سکے تھے کیونکہ ان کی اپنی جان کو خطرہ لاحق تھا۔‘‘

انہوں نے بتایا کہ پاکستانی ہسپتال میں جانے کی صورت پر ان پر حملے کا ارادہ رکھنے والے کچھ لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

رپورٹ: ندیم گِل / خبر رساں ادارے

ادارت: عابد حسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں