1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

رومانیہ کے وزیر اعظم کے خلاف فوجداری تحقیقات کا آغاز

افسر اعوان5 جون 2015

رومانیہ میں انسداد بدعنوانی کے محکمے کی جانب سے ملکی وزیر اعطم وکٹر پونٹا کے خلاف فوجداری تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ یہ چھان بین غلط بیانی، منی لانڈرنگ، ٹیکس چوری اور متضاد مفادات کے الزامات کے تحت کی جا رہی ہے۔

https://p.dw.com/p/1FcDd
تصویر: picture-alliance/dpa/O. Ganea

سابق وکیل پونٹا نے 2012ء میں وزارت عُظمیٰ کا عہدہ سنبھالا تھا جبکہ آئندہ برس کے آخر میں اس یورپی ملک میں نئے پارلیمانی انتخابات ہونا ہیں۔ پونٹا حکومت ٹیکسوں میں کمی سے متعلق ایک متنازعہ قانون پارلیمان سے منظور کروانے کی کوششوں میں ہے۔ ان پر پہلے بھی مختلف الزامات لگتے رہے ہیں۔

رومانیہ کے ملکی دفتر استغاثہ کی طرف سے اس بارے میں بیان ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب ملکی اپوزیشن نے پارلیمان میں پونٹا کی بائیں بازو کی طرف جھکاؤ رکھنے والی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرائی ہے۔ تاہم روئٹرز کے مطابق پونٹا کی جماعت کو ابھی بھی پارلیمان میں اکثریت حاصل ہے۔

رومانیہ میں انسداد بدعنوانی کے محکمے کو مقامی سطح پر DNA کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔ اس محکمے نے یورپی یونین کی غریب ترین ریاستوں میں سے ایک رومانیہ میں رواں ہفتوں کے دوران اسی سلسلے میں ہائی پروفائل گرفتاریوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔

وکٹر پونٹا کے خلاف کی جانے والی تحقیقات کا تعلق زیادہ تر ان کے وزیر اعظم بننے سے قبل بطور وکیل کام کرنے کے دور سے ہے۔ ان الزامات میں ان کی کابینہ میں شامل سابق وزیر ٹرانسپورٹ ڈین سووا Dan Sova کے ساتھ ساز باز میں شریک رہنے کا الزام بھی شامل ہے، جو پہلے ہی سے بدعنوانی سے متعلق تحقیقات کی زد میں ہیں۔

صدر کلاؤس لوہانِس نے وزیر اعظم وکٹر پونٹا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیں
صدر کلاؤس لوہانِس نے وزیر اعظم وکٹر پونٹا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیںتصویر: Reuters/R. Sigheti

وزیر اعظم مستعفی ہوں، صدر کا مطالبہ

بدعنوانی کے الزامات سامنے آنے کے بعد رومانیہ کے صدر کلاؤس لوہانِس نے وزیر اعظم وکٹر پونٹا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیں۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق صدر کا کہنا ہے کہ بدعنوانی کے الزامات کے تحت فوجداری تحقیقات شروع ہونے کی وجہ سے بطور وزیر اعظم پونٹا کی حیثیت غیر مستحکم ہو گئی ہے اور اسی لیے انہیں اپنے عہدے سے الگ ہو جانا چاہیے۔

دوسری طرف وزیر اعظم پونٹا نے صدر کی طرف سے اپنے استعفے کا مطالبہ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ صرف ملکی پارلیمان ہی کو یہ اختیار حاصل ہے کہ انہیں ان کے عہدے سے ہٹا سکے۔

پونٹا کے مطابق، ’’میں ان (صدر) کی ریاستی پوزیشن کا احترام کرتا ہوں لیکن مجھے یہ ذمہ داری رومانیہ کی پارلیمان نے سونپی تھی اور صرف پارلیمان ہی مجھے اس سے الگ کر سکتی ہے۔‘‘ روئٹرز کے مطابق رومانیہ کے وزیر اعظم نے صدر کلاؤس لوہانِس سے ملاقات کے بعد یہ الفاظ اپنے فیس بُک پیج پر لکھے۔