1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

روسی صدارتی الیکشن: پوٹن کی فتح

5 مارچ 2012

روس کے صدارتی انتخابات میں موجودہ وزیر اعظم ولادی میر پوٹن نے اپنی کامیابی کا اعلان کر دیا ہے۔ انہوں نے ووٹنگ کے عمل کو شفاف قراردیا جب کہ اپوزیشن نے سنگین خلاف ورزیوں کی شکایت کی ہے۔

https://p.dw.com/p/14EtB
تصویر: Reuters

روس کے مرکزی انتخابی ادارے کے مطابق صدارتی الیکشن میں ڈالے گئے ووٹوں کی شرح سابقہ صدارتی انتخابات کے مقابلے میں بہتر تھی۔ اندازوں کے مطابق اتوار کو ہونے والی صدارتی انتخاب میں موجودہ وزیراعظم پوٹن نے ساٹھ فیصد سے زائد ووٹ حاصل کر لیے ہیں، جس کے بعد انہیں اپنے قریب ترین حریف سے دوبارہ مقابلے کا سامنا نہیں ہوگا۔ اس طرح ولادی میر پوٹن الیکشن کمیشن کی جانب سے حتمی اعلان کے بعد تیسری مرتبہ اپنے ملک کے صدر منتخب ہو جائیں گے۔

ابتدائی نتائج کے مطابق ولادی میر پوٹن کو 64.39 فیصد ووٹ ڈالے گئے۔ ان کے قریب ترین حریف کمیونسٹ پارٹی کے گنادی زیگنوف کو 17.13  فیصد ووٹ ڈالے گئے۔ تیسرے مقام پر ارب پتی تاچر میخائل پروخوروف کو حاصل ہوا۔ ان کو 6.97  فیصد ووٹ حاصل ہوئے۔ بقیہ امیدواروں کو مزید کم ووٹ حاصل ہوئے۔

Russland Wahlen Wladimir Putin Medwedew Siegesfeier Rede
پوٹین اپنی کامیابی کا اعلان کرتے ہوئے، ان کے ساتھ موجودہ صدر میدویدیف کھڑے ہیںتصویر: Reuters

کریملن میں ایک لاکھ کے قریب افراد کے مجمع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم ولادی میر پوٹن نے اپنی کامیابی کا اعلان کیا۔ اس موقع پر اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے پوٹن کا کہنا تھا کہ روسی عوام نے اپنے ملک کی تقسیم کے خلاف ووٹ دے کر انہیں کامیاب و کامران کیا ہے۔ پوٹن نے اپنے حامیوں سے کہا کہ یہ ان کی کامیابی ہے۔ اپنی کامیابی پر سابق صدر اور موجودہ وزیر اعظم کی آنکھوں میں مسرت کے آنسو تھے اور شدت جذبات سے ان کی آواز رندھی ہوئی تھی۔

پوٹن نے اتوار کے انتخابی عمل کو شفاف اور انتہائی قابل یقین قرار دیا ہے۔ جواباً پوٹن کے ناقدین اور اپوزیشن نے نے بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں اور خلاف ورزیوں کے وقوع پذیر ہونے کا میڈیا کو بتایا۔ ان کے مطابق کئی افراد نے بار بار جعلی ووٹ بھگتانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ روسی صدارتی الیکشن پر نگاہ رکھنے والے ایک مبصر گروپ نے تین ہزار کے قریب خلاف ورزیوں کے واقعات کو رپورٹ کیا ہے۔ روسی اپوزیشن نے صدارتی انتخابی نتائج کے خلاف ماسکو میں احتجاج و مظاہرے کا اعلان کیا ہے۔

روس میں صدارتی الیکشن کا انعقاد پارلیمانی انتخابات میں دھاندلی کے سائے میں تھا۔ اس وجہ سے اپوزیشن نے صدارتی الیکشن پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ روس میں پوٹن مخالف روشن خیال اپوزیشن کی وائٹ ربن نامی تحریک اس الیکشن سے باہر بیٹھی رہی۔ اس کے عوامی مظاہروں میں ہزاروں افراد نے شرکت کی تھی۔ یہ امر اہم ہے کہ ولادی میر پوٹن  اور کمیونسٹ پارٹی کی جانب سے نکالی جانے والی ریلیوں میں بھی ہزاروں افراد شریک ہوتے رہے ہیں۔

رپورٹ:  عابد حسین

ادارت:  امتیاز احمد