1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

روس میں صدارتی مدت میں اضافے کا امکان روشن

21 نومبر 2008

روسی پارلیمان کے ایوان زیریں نے اُس بل کو منظوری دے دی ہے جس کا مقصد روس میں صدارتی عہدے کی میعاد اب موجودہ چار کے بجائے چھہ سال تک بڑھانا ہے۔

https://p.dw.com/p/FzMm
بیشتر حلقوں کا خیال ہے کہ مزکورہ بل کا مقصد ولادیر پوتین کو دوبارہ اقتدار میں لانا ہےتصویر: AP

صدارتی عہدے کی میعاد میں اضافہ کی تجویز روسی صدر دمیتری میدویدیف نے پیش کی تھی۔ نئے بل کو روسی پارلیمان کے ایوان بالا سے ابھی منظوری ملنا باقی ہے۔

روسی پارلیمان دوما نے ریاستی صدر کے عہدے کی میعاد چار سال سے بڑھاکر چھہ سال کرنے سے متعلق مسودہ قانون پر تیسری بحث کے بعد اُس کی حتمی منظوری دے دی۔ اس بارے میں موجودہ صدر دمتری میدویدیف کی طرف سے پیش کردہ آئینی ترمیمی مسودے میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ روس میں پارلیمانی انتخابات ہر چار سال کے بجائے پانچ سال کے بعد کروائے جائیں۔

بیشتر حلقوں کا خیال ہے کہ مزکورہ بل کا مقصد ولادیر پوتین کو دوبارہ اقتدار میں لانا ہے۔ روسی ذرائع ابلاغ میں یہ قیاس آرائیاں زوروں پر ہیں کہ روسی آئین میں تازہ ترمیم کے ذریعے پوتین کے لئے کریملن میں واپسی کی راہ ہموار ہوسکتی ہے۔

رواں برس مئی میں صدارتی عہدہ خالی کرنے کے بعد بھی ولادمیر پوتین ملک کے مقبول ترین رہنما ہیں۔

بعض مبصرین کہتے ہیں کہ آئینی ترمیم کے ذریعے روس میں مستقبل کی حکومتوں کو پہلے سے زیادہ مستحکم بنایا جاسکتا ہے۔ کریملن کے زیر کنٹرول دوما میں مزکورہ بل کے حق میں تین سو بانوے جبکہ اس کی مخالفت میں 57 ووٹ پڑے۔

دوسری جانب روسی وزارت خارجہ کے مطابق روس نے نیٹو رکن ملک جرمنی کو افغانستان میں اپنے فوجیوں تک ہتھیار اور دیگر ضروری اشیاء پہنچانے کے لئے روس کا زمینی پل استعمال کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ افغانستان میں طالبان عسکریت پسندوں کے خلاف مغربی دفاعی اتحاد، نیٹو کی کارروائیوں کے تعلق سے اس فیصلے کو انتہائی اہمیت دی جارہی ہے۔