راولپنڈی، کراچی اور کوئٹہ میں بم دھماکے، بیس سے زائد ہلاکتیں
22 نومبر 2012ایک ایسے وقت میں جب جمعرات کے روز پاکستان مختلف ترقی پذیر ممالک کے رہنماؤں کے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی میزبانی کرنے جا رہا ہے، یہ واقعہ پیش آیا۔ تفصیلات کے مطابق دارالحکومت اسلام آباد کے قریب واقع شہر راولپنڈی میں ایک خودکش حملہ آور نے محرم الحرام کے سلسلے میں شیعہ مسلمانوں کے مذہبی اجتماع میں خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔ مقامی میڈیا کے مطابق اس واقعے میں کم از کم 16 افراد ہلاک ہو ئے ہیں جبکہ 25 افراد کو زخمی حالت میں مختلف ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ مقامی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ جمعرات کے روز مصر، ایران، ترکی، انڈونیشیا، ملائیشیا، نائیجیریا اور بنگلہ دیش کے رہنما پاکستان میں ڈی ایٹ سمٹ میں شرکت کے لیے پہنچنے والے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق راولپنڈی میں ماہ محرم کے سلسلے میں شیعہ مسلمانوں کا اجتماع ایک مقامی مسجد میں ہو رہا تھا کہ خودکش حملہ آور نے اس مسجد میں داخل ہو کر خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔ مقامی میڈیا کے مطابق جائے حادثہ سے ایک اور بم بھی برآمد کیا گیا، جو پھٹ نہیں پایا تھا۔
اس سے کچھ دیر قبل پاکستانی کے تجارتی مرکز اور سب سے بڑے شہر کراچی میں ایسے ہی ایک اجتماع کو پے در پے دو بم حملوں کا نشانہ بنایا گیا۔ اس واقعے میں تین افراد ہلاک ہوئے۔ بدھ ہی کے روز پاکستان کے جنوب مغربی صوبے بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں بم دھماکے کے ایک واقعے میں کم از کم پانچ افراد ہلاک ہوئے۔ ہلاک ہونے والوں میں تین فوجی اور دو عام شہری شامل تھے۔
فی الحال کسی گروپ یا تنظیم نے ان واقعات کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے تاہم پاکستان میں گزشتہ کچھ عرصے میں شیعہ اقلیت کے خلاف پر تشدد کارروائیوں میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔ خبر رساں ادارے AFP کے مطابق دہشت گرد تنظیم القاعدہ سے روابط رکھنے والے انتہا پسند گروہ شیعہ مسلمانوں پر حملوں میں ملوث رہے ہیں۔ AFP کا کہنا ہے کہ پاکستان کی طاقتور سمجھی جانے والی مسلح افواج افغانستان کی سرحد سے متصل قبائلی علاقوں میں عسکریت پسند گروہوں کے خلاف متعدد کارروائیوں کے باوجود ان دہشت گردوں کی کمر توڑنے میں ناکام رہی ہیں۔
at/ia (AFP)