دنیا کے کس حصے میں روزہ کتنا طویل؟
مسلمانوں کے لیے مذہبی حوالے سے خصوصی اہمیت کا حامل روزوں کا مہینہ رمضان جاری ہے۔ دنیا کے مختلف حصوں میں روزے کا دوارنیہ مختلف ہے۔ بعض ملکوں میں تو اس کا دورانیہ 22 گھنٹے تک بھی ہے۔
آئس لینڈ - 22 گھنٹے
آئس لینڈ کے مسلمانوں کے لیے سحری کا وقت رات کے دو بجے ختم ہو جاتا ہے۔ جس کے بعد روزہ دار کو کھانا پینا چھوڑنا پڑتا ہے۔ قطب شمالی کے قریب اس یورپی ملک میں روزہ کھلنے کا وقت رات 12 بجے ہے۔ آئس لینڈ میں اس وقت مسلمانوں کی تعداد 770 ہے۔
سویڈن - 20 گھنٹے
یورپی ملک سویڈن میں بھی روزے کا دورانیہ کافی زیادہ ہے۔ گرمیوں کے ان دنوں میں وہاں کے مسلمان 20 گھنٹے دورانیے کا روزہ رکھتے ہیں۔ سویڈن کی کل آبادی کا تقریباﹰ پانچ فیصد حصہ مسلمانوں پر مشتمل ہے۔ یہ قریب پانچ لاکھ افراد بنتے ہیں۔ سویڈن کے اہم شہروں میں 16 مساجد موجود ہیں۔
الاسکا - 19:45 گھنٹے
امریکی ریاست الاسکا میں تقریباﹰ 3000 مسلمان رہتے ہیں۔ وہاں کے مسلمانوں کے لیے روزے کی طوالت 19 گھنٹے 45 منٹ تک ہے۔ لیکن وہاں کے بہت سے لوگ سعودی عرب کے وقت کے مطابق روزہ افطار کر لیتے ہیں، یعنی شام کے قریب سات بجے۔
جرمنی - 19 گھنٹے
جرمنی میں رہنے والے مسلمانوں کی تعداد 35 لاکھ سے زائد ہے۔ یہاں رہنے والے مسلمانوں کے لیے روزہ تقریباﹰ 19 گھنٹے طویل ہے۔ صبح 3:10 بجے سے رات 10 بجے تک۔ دوسرے ممالک میں رہنے والے مسلمانوں کی طرح یہاں بھی مسلمان روزہ کھولنے کے بعد نماز تراویح پڑھتے ہیں۔ جرمنی کے اہم شہروں میں کافی تعداد میں مساجد موجود ہیں۔
انگلینڈ - 18:55 گھنٹے
برطانیہ کی مسلم کمیونٹی نے 2015ء میں رمضان المبارک کے دوران صحت کے حوالے سے محتاط رہنے کا مشورہ دیا ہے۔ وجہ ہے طویل روزہ، جس کا دورانیہ 18 گھنٹے اور 45 منٹ تک ہے۔ خاص طور پر یہ مشورہ بوڑھے اور بلڈ شوگر میں مبتلا لوگوں کے لیے ہے۔
کینیڈا - 17:07 گھنٹے
کینیڈا میں رہنے والے مسلمانوں کے لیے صبح تین بجے سے شروع ہونے والا روزہ 17 گھنٹے اور سات منٹ طویل ہے۔ کینیڈا میں اس وقت تقریباﹰ 10 لاکھ مسلمان آباد ہیں، جن میں سے زیادہ تر ٹورانٹو میں رہتے ہیں۔ یہ شمالی امریکا میں سب سے بڑی مسلم آبادی والا شہر ہے۔
ترکی - 17:05 گھنٹے
ترکی میں بھی رمضان کا ماحول عرب دنیا جیسا ہوتا ہے۔ دن کے وقت سناٹا اور شام کو روزہ کھلنے کے وقت سے چہل پہل۔ 17 گھنٹے سے زائد دورانیے کا روزہ کھلنے کے وقت ریستوران اور مساجد کے ارد گرد بھِیڑ نظر آنے لگتی ہے۔ دکاندار اپنی دکانوں کو رمضان المبارک کے دوران خوب سجا كر رکھتے ہیں۔ صبح سحری کے وقت وہاں بھی آوازیں دے کر اور ڈھول پیٹ کر لوگوں کو جگانے کا رواج ہے۔