1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دنیا کے معمر ترین شخص کی وفات

15 اپریل 2011

امریکا سے تعلق رکھنے والے دنیا کے طویل العمرشخص گزشتہ روز امریکی ریاست مونٹانا میں 114 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔

https://p.dw.com/p/10uDU
تصویر: picture-alliance/dpa

والٹر برونینگ نامی معمرترین یہ شخص، سن 1980ء سے بزرگ شہریوں کے لیے مونٹانا میں قائم رین بو سینئیر لوینگ ریٹائرمنٹ ہوم میں مقیم تھے۔ اس ریٹائرمنٹ ہوم کے ترجمان کے مطابق والٹر کا انتقال جمعرات کے روز ہوا ہے۔

ایک امریکی اخبار گریٹ فالس ٹریبیون کو سن 2009ء میں اپنے دیے گئے ایک انٹرویو میں والٹر نے اپنی طویل عمری کا راز، دن میں صرف دو بار کھانا کھانے کو قرار دیا تھا۔انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ ان کے خیال میں تھوڑی سی بھوک میں انسان کو کھانے کی میز سے اٹھ جانا چاہیے۔

Henry Allingham Englands ältester Mensch 112 Jahre alt geworden
والٹر سے قبل معمر ترین شخص کا خطاب برطانیہ کے ہینری ایلیگہم کے پاس تھاتصویر: AP

والٹر کے انتقال پر مونٹانا ریاست کے گورنر کی جانب سے جاری کردہ ایک تعزیتی پیغام میں والٹر کو ایک بہترین شخص قرار دیا گیا۔ گورنر کے مطابق وہ والٹر کی موت پر افسردہ ہیں۔

والٹر امریکی ریاست مینیسوٹا کے ایک قصبے میں 21 ستمبر 1896ء میں پیدا ہوئے۔ 1918ء میں کام کی تلاش میں مونٹانا کا رخ کیا جہاں انہوں نے گریٹ نارتھ ریلوے میں ملازمت اختیار کر لی۔

سن 2011ء کے گینیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں سرکاری طور پر ان کے نام کا اندراج بحیثیت طویل العمر شخص کیا گیا۔ اس سے قبل دنیا کے سب سے معمر ترین شخص کا خطاب برطانیہ کے ہینری ایلیگہم کے پاس تھا جو 113 برس کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔

والٹر کے انتقال کے بعد اب طویل العمر شخص کا خطاب جاپان سے تعلق رکھنے والے Jiroemon Kimura کے نام ہو گیا ہے جنہوں نے رواں ہفتے منگل کے روز اپنی 114 سالگرہ منائی ہے۔

رپورٹ: عنبرین فاطمہ

ادارت: عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں