1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دنیا بھر میں مردہ بچوں کی پیدائش، پاکستان پہلے نمبر پر

امتیاز احمد19 جنوری 2016

پاکستان میں سالانہ دو لاکھ چونتیس ہزار بچے حمل کے آخری تین مہینوں کے دوران ہی وفات پا جاتے ہیں۔ اس طرح پاکستان میں ایک ہزار میں سے تینتالیس بچے مردہ حالت میں پیدا ہو رہے ہیں، جو کہ دنیا بھر میں سب سے بڑی تعداد ہے۔

https://p.dw.com/p/1HgBz
Pakistan Mutter und Kind
تصویر: picture-alliance/R.S. Hussain/Pacific Press

اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں سب سے زیادہ مردہ بچوں کی پیدائش پاکستان میں ہو رہی ہے۔ اس حوالے سے ایک خصوصی رپورٹ برطانوی جریدے ’لینسیٹ‘ میں شائع کی گئی ہے۔ دنیا بھر کے کم یا درمیانی آمدنی والے ممالک میں ایک ہزار بچوں میں سے اوسطاﹰ 18,4 بچے قبل از پیدائش ہی وفات پا جاتے ہیں لیکن پاکستان میں یہ تعداد حیران کن طور پر زیادہ ہے۔ اس رپورٹ کے محققین کے مطابق پاکستان میں بچوں کی قبل از وقت وفات یا ہلاکت کے بنیادی اسباب غربت، غذائی قلت، حفظان صحت کی سہولتوں کا فقدان اور تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی ہیں۔

پاکستان کی موجودہ آبادی تقریباﹰ دو سو ملین نفوس پر مشتمل ہے اور اس ملک کا شمار جنوبی ایشیا کے ان ممالک میں ہوتا ہے، جس کی آبادی سب سے زیادہ تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ اسی طرح سن دو ہزار گیارہ کی غذائیت سے متعلق ایک قومی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس ملک میں غذائی قلت کی شرح سن انیس سو پینسٹھ کے بعد سے ایک جیسی چلی آ رہی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ پانچ برس سے کم عمر کے تقریباﹰ چوالیس فیصد بچوں کی بڑھوتری کی رفتار سست ہے جبکہ پندرہ فیصد غذائی قلت کا شکار ہیں۔

Klinik in Peschawar Pakistan
عالمی بینک کے مطابق پاکستان اپنی مجموعی قومی پیداوار کا صرف ایک فیصد اپنے نظام صحت پر خرچ کر رہا ہے، جو کہ دنیا میں سب سے کم شرح ہےتصویر: DW/D. Barber

پاکستان میں ماؤں کی صحت سے متعلق سن دو ہزار پندرہ کے ایک سمپوزیم میں شریک محققین کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا گیا ہے کہ یہ ایک ’بین النسلی شیطانی چکر‘ ہے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستانی مائیں خود غذائی قلت کی شکار ہیں اور اپنی نوجوانی ہی میں یہ غذائی قلت کے شکار بچے پیدا کر رہی ہیں۔

عالمی بینک کے مطابق پاکستان اپنی مجموعی قومی پیداوار کا صرف ایک فیصد اپنے نظام صحت پر خرچ کر رہا ہے، جو کہ دنیا میں سب سے کم شرح ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق پاکستان کے غریب اور دیہی علاقوں میں صرف دس فیصد بچے باقاعدہ تجربہ کار یا تربیت یافتہ عملے کی زیرنگرانی پیدا ہوتے ہیں۔

برطانوی میگزین کے مطابق یہ رپورٹ پانچ سائنسی جائزوں کا تجزیہ کرنے کے بعد شائع کی گئی ہے۔ گزشتہ برس مجموعی طور پر دنیا بھر میں تقریباﹰ چھبیس لاکھ بچے مردہ حالت میں پیدا ہوئے اور یہ تعداد سن دوہزار کے مقابلے میں صرف دو فیصد کم ہے۔ رپورٹ کی تیاری میں تینتالیس ممالک کے دو سو ماہرین شامل تھے۔