1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دنيا بھر ميں تيئس ملين افراد ہجرت کرنے کے ليے تيار

عاصم سلیم
11 جولائی 2017

بين الاقوامی ادارہ برائے ہجرت (IOM) کی ايک تازہ رپورٹ ميں يہ انکشاف کيا گيا ہے کہ اس وقت دنيا بھر ميں لگ بھگ کئی ملين افراد ايسے ہيں جو ہجرت کرنے کا پختہ فيصلہ کر چکے ہيں اور صحيح وقت و موقع کی تلاش ميں ہيں۔

https://p.dw.com/p/2gKaO
Griechenland Hotspot Flüchtlingscamp Internierung
تصویر: picture-alliance/dpa/O. Panagiotou

تقريباً تيئس ملين افراد کسی دوسرے ملک کی جانب ہجرت کرنے کا حتمی فيصلہ کر چکے ہيں۔ يہ انکشاف انٹرنيشنل آرگنائزيشن فار مائگريشن کی منگل گيارہ جولائی کو جاری کردہ ايک رپورٹ ميں کيا گيا ہے۔ رپورٹ کے مطابق حاليہ برسوں ميں ايسے افراد کی تعداد ميں خاطر خواہ اضافہ ريکارڈ کيا گيا ہے۔ اقوام متحدہ کے اس ذيلی ادارے نے مزيد کہا کہ اگرچہ يہ تعداد بظاہر کافی زيادہ نظر آتی ہے ليکن دنيا کی مجموعی آبادی کا صرف 0.4 فيصد بنتی ہے۔

بين الاقوامی ادارہ برائے ہجرت کے جرمن دارالحکومت برلن ميں قائم ڈيٹا سينٹر کی يہ رپورٹ عالمی سطح پر کيے جانے والے رائے عامہ کے ايک جائزے پر مبنی ہے، جسے امريکی کمپنی گيلپ نے مکمل کيا۔ يہ امر اہم ہے کہ تيئس ملين ميں سے بيس فيصد لوگ امريکا ہجرت کرنا چاہتے ہيں۔ علاوہ ازيں برطانيہ، سعودی عرب، کينيڈا، فرانس اور جرمنی ان ممالک ميں شامل ہيں جہاں ترک وطن کا شوق رکھنے والے یہ افراد ممکنہ طور پر جانا چاہتے ہيں۔

اس رپورٹ ميں ايک اور پہلو يہ سامنے لايا گيا ہے کہ ترک وطن کے خواہشمند اور ايسا ارادہ کر لينے والے چاليس فيصد لوگ افريقہ ميں بستے ہيں۔ عالمی سطح پر جن خطوں ميں بسنے والے لوگ ہجرت کا فيصلہ کر چکے ہيں، ان ميں مغربی افريقہ، جنوبی ايشيا، شمالی افريقہ اور مشرق وسطیٰ سر فہرست ہيں۔

بين الاقوامی ادارہ برائے ہجرت (IOM) کے ترجمان نے جنيوا ميں ايک پريس کانفرنس کے دوران کہا کہ يہ بات اہم ہے کہ ممکنہ ہجرت اور حقيقی ہجرت ميں فرق ہے۔ ان کے بقول بہت سے لوگ مختلف وجوہات کی بناء پر امکاناً اپنے ارادوں کو پايہ تکميل تک پہنچا نہيں پائيں گے۔

پہلی سانس ہی سے مہاجر، پاکستان میں ایک افغان کی کہانی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید