1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’دبنگ خان‘ کو پانچ سال قید کی سزا

کشور مصطفیٰ6 مئی 2015

بھارت کے مقبول ترین فلم اسٹارز میں سے ایک سلمان خان کو بُدھ کو بھارتی شہر ممبئی کی عدالت نے 28 ستمبر 2002ء کو پیش آنے والے ایک ہلاکت خیز واقعے میں غیر ارادی قتل کا مجرم قرار دیتے ہوئے پانچ سال کی قید کی سزا سنا دی ہے۔

https://p.dw.com/p/1FKtr
تصویر: Getty Images/AFP/P. Paranjpe

سلمان خان پر الزام تھا کہ انہوں نے 2002ء میں سڑک کے کنارے سوئے ہوئے پانچ افراد پر گاڑی چڑھا دی تھی، جس کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک ہو گیا تھا۔ آج عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ سلمان خان نشے کی حالت میں گاڑی چلا رہے تھے اور ان پر عائد تمام الزامات درست ثابت ہوئے۔

ممبئی کے سیشن کورٹ کے جج دیش پانڈے نے خان کو انسانی قتل کے جرم میں سزا کا مستحق قرار دے دیا۔ 49 سالہ بُولی ووڈ اداکار سلمان خان فیصلہ سننے کے لیے عدالت میں موجود تھے اور سیشن جج دیش پانڈے نے انہیں مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’’گاڑی آپ ہی چلا رہے تھے۔ یہ ناممکن ہے کہ اسٹیرنگ وہیل کے پیچھے آپ کا ڈرائیور تھا‘‘۔

واضح رہے کہ رواں برس مارچ میں عدالتی کارروائی کے دوران سلمان خان نے کہا تھا کہ نہ تو وہ گاڑی چلا رہے تھے اور نہ ہی انہوں نے شراب پی رکھی تھی۔

27 مارچ کو عدالت میں بیان دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا ’’میں نشے میں نہیں تھا اور نہ ہی گاڑی چلا رہا تھا، ڈرائیونگ سیٹ پر میرا ڈرائیور تھا جب یہ حادثہ پیش آیا‘‘۔

Salman Khan auf der Präsentation vom Film Dabangg FLASH Galerie
دبنگ کا ہیروتصویر: AP

عدالتی کارروائی کے دوران اس حادثے میں بچ جانے والوں سمیت متعدد شاہدین نے گواہی دیتے ہوئے کہا کہ سلمان خان ہی اس رات ٹویوٹا لینڈ کروزر چلا رہے تھے جو ممبئی کے علاقے باندرہ میں امریکن ایکسپریس بیکری سے ٹکرائی تھی۔ اطلاعات کے مطابق سڑک کے کنارے فٹ پاتھ پر پانچ افراد سو رہے تھے جو گاڑی کی زد میں آ گئے۔ ان میں سے 38 سالہ نوراللہ خان ہلاک ہو گئے جب کہ چار افراد شدید زخمی ہوئے تھے۔

گزشتہ ماہ سلمان خان کے ڈرائیور نے اپنے عدالتی بیان میں خود ڈرائیونگ سیٹ پر ہونے کا اعتراف کیا تھا۔

سلمان خان غالباً اس سزا کے خلاف اپیل کریں گے۔ خان کی سکیورٹی کی تفصیلات جاننے والے ایک پولیس کانسٹیبل، جو 2007 ء میں ٹی بی کے مرض کے سبب اس دنیا سے رُخصت ہوگئے تھے، تب پولیس کو ایک بیان دیتے ہوئے کہا کہ ’’نشے کی حالت میں گاڑی چلانے والے سلمان خان 90 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گاڑی چلا رہے تھے کہ گاڑی بے قابو ہو گئی۔ سامنے فُٹ پاتھ پر چند لوگ سُو رہے تھے۔ گاڑی اُن پر چڑھ گئی۔ سلمان اپنے کزن کمال کے ساتھ جائے حادثہ سے بھاگ لیے تھے‘‘۔

Beschluss zu Ausweitung des Kampfes gegen den Terrorismus
سلمان خان کے لاکھوں، کروڑوں فینز غمزدہ ہیںتصویر: picture-alliance/dpa/Pakistan Army Forces-Anadolu Agency

اُدھر اس حادثے میں زخمی ہونے والے ایک مزدور نے اپنا بیان کچھ یوں دیا، ’’سلمان خان شراب کے نشے میں اتنے دھت تھے کہ وہ بھاگنے کی کوشش میں لڑ کھڑا کر ایک بار گر گئے تھے، پھر انہوں نے کسی طرح خود کو سنبھالا دوبارہ کھڑے ہوئے اور دوبارہ گر گئے اور تیسری مرتبہ کسی طرح کھڑے ہو کر وہ بھاگنے میں کامیاب ہوئے تھے‘‘۔

بھارت میں بُدھ کو سلمان خان کے مقدمے کی کارروائی کو ٹیلی وژن نیوز چینلز نے ’نان اسٹاپ کوریج‘ دی۔ ٹائمز آف انڈیا نے پہلے صفحے پر اس بارے میں یہ سُرخی لگائی تھی، "سلمان کے لیے روز محشر"۔

ہندی زبان میں بننے والی 90 فلموں میں کام کرنے اور 27 سالہ فلمی کیریئر کے زیادہ تر وقت فلم بولی ووڈ انڈسٹری پر چھائے رہنے والے سلمان کا کا مستقبل اس عدالتی فیصلے کے بعد بہت بُری طرح متاثر ہوگا۔

1988 ء میں فلمی دنیا میں قدم رکھنے والے سلمان خان نے گزشتہ چند سالوں میں خود کو انسانی خدمت پر مامور کرنے کا فیصلہ کیا اور اس سلسلے میں انہوں نے ’ Being Human ’ نامی ایک خیراتی ٹرسٹ بھی قائم کیا۔ جس کا مقصد غریبوں کجو تعلیم اور صحت کی سہولیات فراہم کرنا ہے۔