داوی دَینکو اور دیل پوٹرو لندن ٹینس ٹورنامنٹ کے فائنل میں
29 نومبر 2009اٹھائیس نومبر ہفتے کو ساڑھے سترہ ہزار شائقین کی موجودگی میں کھیلے گئے پہلے سیمی فائنل میں داوی دَینکو نے غیر متوقع طور پر عالمی درجہ بندی میں پہلے نمبر کے کھلاڑی سوئٹزرلینڈ کے راجر فیڈرر کو چھ دو، چار چھ اور سات پانچ سے شکست دے دی اور گزشتہ سال ہی کی طرح اِس ٹورنامنٹ کے فائنل میں پہنچ گئے۔
فیڈرر کے ساتھ داوی دَینکو کا یہ اب تک تیرہواں مقابلہ تھا، جس میں داوی دَینکو کو پہلی کامیابی نصیب ہوئی۔ داوی دَینکو نے اِس کامیابی پر اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا:’’مَیں سمجھتا ہوں کہ میری پوری فیملی اور ہر وہ شخص، جو میرا سپورٹر ہے، اِس لمحے کا منتظر تھا کیونکہ چوٹی کے دَس بہترین کھلاڑیوں میں سے مَیں اب تک ہر ایک کو شکست دے چکا تھا، سوائے فیڈرر کے۔ یہ درحقیقت ایک اچھا احساس ہے۔‘‘
فیڈرر کا کہنا تھا کہ اُنہیں یہ میچ ہارنے پر مایوسی نہیں ہو رہی بلکہ اِس بات پر ہو رہی ہے کہ وہ سیمی فائنل سے آگے نہیں بڑھ سکے۔ فیڈرر نے تسلیم کیا کہ اُنہوں نے کھیل کا آغاز کمزور طریقے سے کیا اور یہی کمزوری فیصلہ کن ثابت ہوئی۔
فائنل میں پہنچنے والے ارجنٹائن کے دَیل پوٹرو نے دوسرے سیمی فائنل میں سویڈن کے روبِن سوڈر لِنگ کو چھ سات، چھ تین اور سات چھ سے ہرایا۔ اِس سال یو ایس اوپن کے فاتح اور عالمی درجہ بندی میں پانچویں نمبر کے کھلاڑی دیل پوٹرو نے کہا کہ سوڈرلِنگ کے مقابلے پر کامیابی اُن کے لئے بے حد خوشی کا باعث بنی ہے اور تعطیلات سے پہلے ایک اور میچ میں فتح ایک اچھا احساس ہے۔
چھ گرینڈ سلیم ٹینس ٹورنامنٹ جیتنے والے اور عالمی درجہ بندی میں دوسرے نمبر کے ہسپانوی کھلاڑی رافائیل نادال اِس ٹورنامنٹ سے جمعے کو ہی خارج ہو گئے تھے، جب سیرب کھلاڑی اور اِس ٹورنامنٹ میں اپنے اعزاز کا دفاع کرنے والے نوواک ژوکووِچ نے اُنہیں سات چھ اور چھ تین سے ہرا دیا اور یوں وہ اپنا مسلسل تیسرا میچ ہار گئے۔
پَے در پَے تین میچوں میں شکست اور تینوں میں کوئی ایک بھی سیٹ جیتنے میں ناکامی یہ ظاہر کر رہی ہے کہ بہت تھوڑے سے عرصے میں ہی نادال کی کارکردگی کتنی تیزی سے خراب ہوئی ہے۔ اُدھر نوواک ژوکووِچ اب عالمی درجہ بندی میں نادال کی دوسری پوزیشن کے لئے بھی خطرہ بن رہے ہیں۔ لگتا ہے کہ پیشہ ورانہ ٹینس میں اپنا چار سوواں میچ جیتنے کے لئے نادال کو ابھی کچھ اور انتظار کرنا ہو گا۔
رپورٹ : امجد علی
ادارت : شادی خان سیف