1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

داعش کے لیڈر کی بہن کے لیے سزائے موت کا حکم

عابد حسین
8 مارچ 2018

ایک عراقی عدالت نے دہشت گرد تنظیم داعش کے سربراہ ابوبکر البغدادی کی گرفتار بہن کو موت کی سزا کا حکم سنایا ہے۔ البغدادی کی بہن پر جہادیوں کی مدد کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

https://p.dw.com/p/2twW0
Irak | video still des mutmaßlichen IS-Führer Abu Bakr al-Baghdadi
تصویر: REUTERS

نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹیڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق ایک عراقی عدالت نے عراق اور شام میں پسپائی اختیار کر جانے والی دہشت گرد تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے سربراہ ابوبکر البغدادی کی بہن کو موت کی سزا کا حکم سنایا ہے۔ رپورٹ کے مطابق عدالت میں استغاثہ نے اپنے الزامات کے حق میں مضبوط شہادتیں پیش کرتے ہوئے بتایا کہ البغدادی کی بہن داعش کے جنگجوؤں کی ضروریات پوری کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے تھی اور اس سپلائی کے نتیجے میں ان شدت پسندوں نے کئی دہشت گردانہ حملے بھی کیے تھے۔

شام اور عراق میں داعش کے جنگجو ’اب بھی موجود‘

جنگ تباہی لائے گی، عراقی کردستان کی بغداد کو مکالمت کی پیشکش

جنگ سے تباہ شدہ موصل کے قریب سات لاکھ شہری تاحال بے گھر

عراقی اور امریکی اتحادیوں نے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی، ایمنسٹی انٹرنیشنل

ابوبکر البغدادی کی بہن کو دی گئی سزا کے حوالے سے بیان عراق کی اعلیٰ ترین عدالتی ادارے سپریم جوڈیشل کونسل کے ترجمان عبدالستار بائرکدار نے جاری کیا۔ ترجمان کی جانب سے البغدادی کی بہن کی حوالے سے تفصیلات اور نام بھی ظاہر نہیں کیا گیا۔ بائرکدار نے یہ بھی بتایا کہ البغدادی کی بہن ’اسلامک اسٹیٹ‘ کی مالی معاونت بھی کرتی تھی اور عدالت میں اس مناسبت سے شواہد بھی پیش کیے گئے تھے۔

البغدادی کی بہن داعش کی مالی معاونت سن 2014 میں موصل پر قبضے کے بعد سے جاری رکھے ہوئے تھی۔ ابوبکر البغدادی کے بہنوئی کو بھی عراقی میں ایک عدالت کی جانب سے دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے جرم میں پہلے ہی سزائے موت سنائی جا چکی ہے۔ عراق میں ماتحت عدالت کی جانب سے سنائی گئی سزائے موت پر عمل درآمد اعلیٰ عدالتوں سے توثیق کے بعد کیا جاتا ہے۔

Irak Soldaten Panzer IS Tikrit
عراقی فوج نے گزشتہ برس دسمبر میں دہشت گرد تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ کو مکمل شکست دینے کا اعلان کیا تھاتصویر: picture-alliance/ALI MOHAMMED

عراقی فوج نے گزشتہ برس دسمبر میں دہشت گرد تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ کو مکمل شکست دینے کا اعلان کیا تھا۔ اسی جنگ کے دوران ابوبکر البغدادی کے ہلاک اور زخمی ہونے کے مختلف بیانات سامنے آتے رہے ہیں لیکن ان کی باضابطہ تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔ اسی طرح روسی وزارت دفاع نے جون سن 2017 میں الرقہ کے نواحی علاقے میں داعش کے کمانڈروں کی میٹنگ کو نشانہ بنانے کے بعد دعویٰ کیا تھا کہ اس حملے میں البغدادی کو بھی ہلاک کر دیا گیا ہے۔

امریکی حکام نے اس روسی دعوے کی تصدیق ابھی تک نہیں کی ہے۔ عراقی ذرائع ابلاغ کے مطابق البغدادی مارچ سن 2015 میں نینوا صوبے کے شہر الباج میں ایک حملے کے دوران شدید زخمی ہوا تھا لیکن اُس کے بعد کے حالات بارے کوئی معلومات دستیاب نہیں ہیں۔ شام کے حالات و واقعات پر نگاہ رکھنے والے شامی اپوزیشن کے ادارے سیریئن آبزرویٹری برائے انسانی حقوق کا کہنا ہے کہ اُس کے پاس مصدقہ ثبوت موجود ہیں کہ البغدادی ہلاک ہو چکا ہے۔

موصل: جنگی محاذ پر لوگوں کی زندگی