1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

خلیجی ملکوں سے تعاون جرمنی کے لئے اہم، میرکل

28 مئی 2010

جرمن چانسلر انگیلا میرکل کے مطابق جرمنی نہیں چاہے گا کہ تیزی سے اقتصادی ترقی کی راہ پر گامزن خلیجی ممالک سے اقتصادی شراکت داری کے مواقع ہاتھ سے جانے دے۔

https://p.dw.com/p/Nb4p
تصویر: AP

جرمن سربراہ حکومت میرکل نے یہ بات خلیجی ممالک کے اپنے چار روزہ دورے کے آخری روز قطر کے دارالحکومت دوحہ میں کہی۔

اس دورے کے دوران انگیلا میرکل متحدہ عرب امارات، سعودی عرب اور بحرین بھی گئیں۔ جرمن چانسلر نے تسلیم کیا کہ ایشیائی ممالک کے مقابلے میں جرمنی اس خطے میں تجارتی تعلقات اب تک زیادہ تیزی سے نہیں بڑھا پایا۔ ان کے بقول اس سمت میں پیش رفت نہ کرنے کا مطلب ہوگا کہ آئندہ بیس سالوں میں جرمنی اس خطے میں دیگر ممالک کا اقتصادی مقابلہ نہیں کر سکے گا۔

اس دورے کے دوران اس خطے سے جڑے بین الاقوامی سیاسی امور پر بھی جرمن چانسلر نے اپنے مذاکراتی ساتھیوں کے ساتھ بات چیت میں برلن کے مؤقف کی بھرپور وکالت کی۔ انگیلا میرکل نے مشرق وسطیٰ امن مذاکرات کی جلد بحالی کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے ایران پر زور دیا کہ اگر وہ اپنے متنازعہ جوہری پروگرام کے حوالے سے بین الاقوامی برادری کے ساتھ مزید شفافیت سے اور کھل کر بات کرے تو اس تنازعے کے حل کے جملہ امکانات ابھی بھی موجود ہیں۔

Merkel / Abu Dhabi / Vereinigte Arabische Emirate
جرمن چانسلر کے حالیہ دورے میں دو طرفہ تجارت کے متعدد معاہدوں پر دستخط ہوئےتصویر: AP

یورو زون کی مشترکہ کرنسی یورو سے جڑے خدشات کے متعلق انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ یورپ کی سب سے بڑی معیشت کے طور پر جرمنی ہر صورت میں یورو کے استحکام کے لئے ہر وقت کوشاں رہے گا۔

چانسلر میرکل نے کہا: ’’جیسا کہ ہم نے ماضی میں بھی مشترکہ کرنسی سے بہت فائدہ اٹھایا ہے، تو ہم اس بات کو بھی یقینی بنائیں گے کہ اس کی قدر مستحکم رہے۔‘‘

قطر کے فن اسلامی کے عجائب گھر میں ایک تقریب کے شرکاء سے اپنے خطاب میں وفاقی جرمن چانسلر نے یورپی شہریوں پر بھی زور دیا کہ وہ اسلامی تہذیب کا مطالعہ کریں۔ ’’ہم یورپ والے اکثر یہ بھول جاتے ہیں کہ صدیوں پہلے عرب دنیا سائنس اور فن کے میدان میں ہم سے بہت آگے تھی۔‘‘

جرمن مہمان نے اس موقع پر یہ بھی کہا کہ بعض مسلمان جرمن معاشرے میں اپنے لئے صف اول میں جگہ بنا چکے ہیں، بشمول ان کھلاڑیوں کے جو جرمنی کی قومی فٹ بال ٹیم کی طرف سے کھیلتے ہیں۔ انگیلا میرکل نے یورپی اور مسلمان معاشروں میں مذہبی رواداری کے فروغ اور اختلاف رائے کے اصولی طور پر تسلیم کئے جانے کی اہمیت بھی اجاگر کی۔

Merkel in Abu Dhabi Vereinigte Arabische Emirate
تصویر: AP

سیاسی طور پر جرمن چانسلر کا تعلق کرسچئن ڈیموکریٹک یونین نامی قدامت پسند پارٹی سے ہے۔ جرمنی میں ان دنوں ملکی آبادی کے قریب پانچ فیصد حصے پر مشتمل اس یورپی ملک میں رہائش پذیر مسلمانوں کے ساتھ مکالمت کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ CDU البتہ مسلم اکثریتی آبادی والے ملک ترکی کی یورپی یونین میں باقاعدہ رکنیت کی اس بنیاد پر مخالفت کرتی ہے کہ زیادہ تر یورپی اقدار کی بنیاد مسیحی مذہبی اور اخلاقی اقدار پر ہے۔

خلیجی ممالک کے اپنے دورے کے آخرے روز جرمن چانسلر نے بحرین کے وزیر اعظم خلیفہ بن سلمان علی خلیفہ سے ملاقات بھی کی۔ انگیلا میرکل نے بحرین حکومت کو پیش کش کی وہ توانائی کے قابل تجدید ذرائع کے استعمال سے متعلق جرمنی کے تجربے سے فائدہ اٹھائے۔

انہوں نے یورپی یونین اور خلیجی تعاون کی کونسل GCC کے مابین آزادانہ تجارت کے معاہدے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انگیلا میرکل نے یہ بھی کہا کہ خطے میں جرمنی کی طرف سے مزید سرمایہ کاری افغانستان، پاکستان اور یمن میں سلامتی کی صورتحال میں بہتری سے جڑی ہوئی ہے۔

رپورٹ: شادی خان سیف

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں