1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

خاتون کے بدلے یرغمال بننے والے فرانسیسی افسر کے لیے اعزاز

صائمہ حیدر
28 مارچ 2018

جمعے کے روز فرانس میں ہونے والے ایک دہشت گردانہ حملے میں خود کو بطور یرغمال پیش کرنے اور ملک کی خاطر جان دینے پر فرانسیسی پولیس افسر ارنو بیلتریم کو آج بروز بدھ ایک سرکاری تقریب میں اعزاز سے نوازا جا رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/2v7EO
Der Polizist Arnaud Beltrame
کرنل بیلتریم کو فرانسیسی فوجی پولیس کے دستے میں ایک اعلٰی اہلکار کے طور پر سن 2005 میں عراق میں بھی تعینات کیا گیا تھاتصویر: picture alliance/AP/Ouest France

کرنل ارنو بیلتریم کا خاندان یہ جان کر صدمے سے نڈھال ہو گیا کہ بیلتریم نے ایک جہادی حملے کو روکنے کی کوشش کرتے ہوئے اپنی جان دے دی۔ تاہم یہ اُن کے لیے حیران کن بھی نہیں تھا۔ بیلتریم کے لیے ہمیشہ سے دوسروں کی اہمیت زیادہ رہی۔ بیلتریم کو اب قومی ہیرو کا درجہ حاصل ہو گیا ہے۔

ارنو بیلتریم کی والدہ نکول نے آر ٹی ایل ریڈیو کو بتایا،’’وہ ہمیشہ سے ایسا تھا۔ اُس نے جب سے ہوش سنبھالا، تب سے ہمیشہ اس نے اپنے ملک کے کام آنے کی کوشش کی۔‘‘

بیلتریم کی والدہ نے مزید کہا کہ اُن کا بیٹا اُن سے کہا کرتا تھا کہ اس نے صرف اپنا فرض پورا کیا ہے۔ فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں، جو آج بیلتریم کو اعزاز سے نوازیں گے، کا کہنا تھا کہ اس پولیس افسر نے سخت مشکل کے وقت میں بے مثال سکون اور برداشت کا مظاہرہ کیا۔

فرانس کے جنوب مغربی حصے میں واقع شہر تريبيس کی ایک سپر مارکیٹ ميں جمعہ تیئیس مارچ کو رادونے لکھدم نامی حملہ آور نے فائرنگ کے بعد کئی افراد کو یرغمال بنا رکھا تھا۔ حملہ آور نے ايک خاتون کو انسانی ڈھال بنا رکھا تھا اور پوليس افسر ارنو بیلتریم نے اسی کی جگہ لی تھی۔

Frankreich Trebes - Trauer nach Attentat mit totem Polizisten
تصویر: Imago/PanoramiC/R. Gosselin

لکھدم نے بیلتریم پر گولیاں چلائیں اور چاقو سے وار بھی کیے۔ کرنل ارنو بیلتریم کے بھائی دامیاں کا کہنا تھا کہ اُس کے بھائی کی زندگی کا یہ آخری فعل بھی گزشتہ تمام زندگی جیسا ہی تھا، یعنی دوسروں کے کام آنا۔

دامیں نے اپنے فیس بک پیج پر لکھا،’’تم نے اپنی زندگی کے آخری لمحات میں بھی ویسے ہی طرز عمل کا مظاہرہ کیا جیسا تم ہمیشہ سے کرتے چلے آئے تھے۔ تم ایک محب وطن اور اچھے انسان تھے۔‘‘

صدر ماکروں کا کہنا ہے کہ بیلتریم کے سینیئر افسران کے مطابق وہ ’ہمیشہ ڈٹ کے لڑنے والا اور کبھی ہمت نہ ہارنے والا‘ افسر تھا۔

کرنل بیلتریم کو فرانسیسی فوجی پولیس کے دستے میں ایک اعلٰی اہلکار کے طور پر سن 2005 میں عراق میں بھی تعینات کیا گیا تھا اور وہاں بھی بہادری سے خدمات سرانجام دینے پر انہیں اعزازات سے نوازا گیا تھا۔

پچھلے سال اکتوبر کے بعد فرانس ميں ہونے والا يہ پہلا بڑا دہشت گردانہ حملہ ہے۔ دہشت گرد گروہ اسلامک اسٹيٹ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی تھی۔