1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

حکومت سازی کی راہ میں ’رکاوٹیں‘ موجود ہیں، میرکل

عاطف توقیر
11 جنوری 2018

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے کہا ہے کہ اتحادی حکومت کے قیام کے لیے جاری مذاکرات کی کامیابی کی راہ میں اب بھی کئی ’بڑی مشکلات‘ موجود ہیں۔

https://p.dw.com/p/2qgMc
Deutschland Große Koalition Sondierungsgespräche | Angela Merkel & Martin Schulz
تصویر: Getty Images/C. Koall

چانسلر میرکل کا یہ بیان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے، جب ان کی جماعت کرسچن ڈیموکریٹک یونین، باویریا میں اپنی سسٹر جماعت کرسچن سوشل یونین کے ساتھ مل کر ملک کی دوسری سب سے بڑی جماعت سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے ساتھ اتحادی حکومت کے قیام کے لیے مذاکرات کر رہی ہے۔ جمعرات کے روز ان مذاکرات کا آخری دور منعقد ہو رہا ہے اور کہا جا رہا تھا کہ جرمنی میں اتحادی حکومت کے قیام کے امکانات خاصے روشن ہیں۔

کیا ماکروں یورپ کیے لیے ایک اور میرکل ہیں؟

چین میں سماجی اعتماد سازی کا تجرباتی سلسلہ

جرمنی میں حکومت سازی کی کوششیں: نیوز بلیک آؤٹ پر اتفاق

گزشتہ شب مذاکرات کے بعد اپنے ایک بیان میں چانسلر میرکل نے کہا کہ مذاکرات کا ’ایک سخت دن‘ سامنے ہیں، جو رات گئے تک جاری رہ سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی قدامت پسند جماعت کرسچن ڈیموکریٹک یونین مختلف معاملات پر تمام ممکنہ لچک دکھا کر ان مذاکرات کو کامیاب بنانے کی کوشش کرے گی، تاہم ان کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت ملک کے لیے ’درست پالیسیوں‘ کی اہمیت سے پوری طرح آگاہ ہے۔

جرمن سیاسی بحران، میرکل کے لیے کیا مسائل کھڑے کر سکتا ہے؟

یہ بات اہم ہے کہ ستمبر میں جرمنی میں منعقدہ پارلیمانی انتخابات میں چانسلر میرکل کی جماعت واضح اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہی تھی اور اسے ماضی کے انتخابات کے مقابلے میں خاصی نشستوں سے محرومی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اسی تناظر میں میرکل نے ابتدا میں دو چھوٹی جماعتوں گرین پارٹی اور فری ڈیموکریٹک پارٹی FDP کو ساتھ ملا کر حکومت سازی کی کوشش کی تھی، تاہم اس بابت مذاکرات ناکام رہے تھے۔

اسی تناظر میں اب ملک کی دونوں بڑی جماعتیں ایک مرتبہ پھر مل کر حکومت سازی کی کوشش میں ہیں اور اگر یہ کوشش بھی ناکام رہی تو اس کا نتیجہ دوبارہ انتخابات کے انعقاد کی صورت میں نکل سکتا ہے۔

ایس پی ڈی کے رہنما مارٹن شُلس نے بھی مذاکرات کے آخری مرحلے کے آغاز سے قبل کہا کہ ابتدائی مذاکرات کی کامیابی کی راہ میں ’متعدد بڑی مشکلات‘ موجود ہیں، تاہم ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات میں شریک جماعتوں کے درمیان متعدد امور پر اس حد تک اتفاق بھی ضرور ہے کہ ایک اتحادی حکومت کے قیام کے لیے باقاعدہ مذاکرات کا آغاز کیا جا سکے۔