1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جینز کی مدد سے بالوں کے اصل رنگ کی پہچان اب ممکن

5 جنوری 2011

ایک سائنسی جریدے میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق کسی بھی شخص کے ڈی این اے سیمپل کی مدد سے اب اس کے بالوں کی اصل رنگت کی نشاندہی کی جا سکتی ہے۔

https://p.dw.com/p/ztvQ
تصویر: picture-alliance/ dpa

اس نئی تحقیق کو فورنسک سائنسدانوں کے لئے اہم دریافت قرار دیا جا رہا ہے۔ یورپی جرنل، Human Genetics یعنی ’انسانی جینیات‘میں شائع ہونے والی اس رپورٹ کے مطابق کسی بھی شخص کے خون، لعاب یا جلد سے حاصل کئے گئے ڈی این اے سے اب یہ ممکن ہو گیا ہے کہ 90 فیصد درستگی سے اس بات کی نشاندہی کی جائے کہ اس شخص کے بالوں کی اصل رنگت کیا ہے۔ اس کے علاوہ 80 فیصد تک یہ درست اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ بالوں کی رنگت سرخ ہے یا سرخی مائل یا پھر بال محض سنہری ہیں یا گہرے سنہری۔

Frau mit langen Haaren liegen im Grass
اب ڈی این اے کی مدد سے بالوں کے اصل رنگ کو جانچا جا سکے گاتصویر: Fotolia/dundanim

ہالینڈ کےایراسمس میڈیکل سینٹر سے تعلق رکھنے والے فورینسک مالیکیولر بائیولوجی کے پرفیسر ڈاکڑ مینفریڈ کیزر نے اپنے اس پراجیکٹ کے حوالے سے بتایا کہ گو کہ یہ پراجیکٹ ایک بڑا قدم ہے تاہم اب ان کی ٹیم اس بات کی کوشش میں ہے کہ زیادہ سے زیادہ مختلف رنگوں کے بالوں کو پہچاننے کی صلاحیت حاصل کی جاسکے۔ وہ مزید بتاتے ہیں کہ ابھی تک صرف سرخ رنگ کے بالوں کو شناخت کیا جا سکتا ہے اور ایسے بال بہت نایاب ہوتے ہیں، اسی لئے کوشش یہ ہے کہ بالوں کی دوسری رنگت کو پہچاننے کی ٹیکنالجی بھی حاصل کی جا سکے۔ اس کے علاوہ آئندہ کوشش یہ ہو گی کہ جسم پر موجود بالوں کی رنگت بھی پہچان لینے کے طریقہ تلاش کئے جائیں۔

سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ اگر مستقبل میں ایک معیاری ڈی این اے ٹیسٹ کی مدد سے بالوں کی اصل رنگ پہچاننے کی صلاحیت حاصل ہو گئی تو یہ فورینسک سائنس کی دنیا میں ایک انقلاب ثابت ہوگا۔

رپورٹ: عنبرین فاطمہ

ادارت: شادی خان سیف

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں