1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جی بیس مخالف مظاہرے

28 مارچ 2009

اگلے ہفتے ہونے والے جی بیس اجلاس سے قبل جرمن شہر فرینکفرٹ اور برلن کے علاوہ لندن میں بھی ہزاروں افراد نے عالمی رہنماؤں کی مالیاتی پالیسیوں کے خلاف مظاہرے کیے۔

https://p.dw.com/p/HLdw
مالیاتی بحران کے خلاف دنیا بھر میں مظاہرے کیے جا رہے ہیں جن کو روکنے کے لیے حکومتیں زبردست حفاظتی انتظامات کررہی ہیںتصویر: AP

ایک اندازے کے مطابق جرمن شہر فرینکفرٹ اور برلن میں تقریباً پچاس ہزار افراد نے مظاہروں میں حصّہ لیا۔

ڈیڑھ سو کے قریب تنظیموں اور جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد اگلے ہفتے شروع ہونے والے جی بیس اجلاس سے قبل اور اس کے دوران یورپ کے مختلف ممالک میں مظاہرے کریں گے جس کا مقصد جی بیس ممالک کی مالیاتی پالیسیوں کے خلاف آواز اٹھانا ہے۔

برطانیہ کے دارلحکومت لندن میں بھی ایک مارچ کیا گیا جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ اس حوالے سے لندن میں مزید مظاہرے کیے جائیں گے۔

برطانوی حکّام کے مطابق یہ مظاہرے پرامن ہوں گے اور ان کے پرتشدّد ہونے کا کوئی خطرہ نہیں ہے تاہم جی بیس اجلاس سے قبل لندن بھر میں سخت ترین حفاظتی انتظامات کیے جا رہے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ مظاہرے جس پیمانے پر کیے جا رہے ہیں وہ سیکیورٹی کے لحاظ سے انتظامیہ کے لیے ایک غیر معمولی امتحان ہے۔

واضح رہے کہ جی بیس ممالک کے اجلاس میں عالمی مالیاتی بحران کے تدارک کے لیے نہ صرف یہ کہ صنعتی طور پر ترقی یافتہ ممالک کے سربراہ شریک ہورہے ہیں بلکہ اس میں بھارت، چین اور برازیل جیسی ابھرتی ہوئی معیشتوں کے نمائندے بھی شرکتے کریں گے۔ جی بیس اجلاس کے مخالفین میں سے زیادہ تر کا تعلق بائیں بازو کی تنظیموں سے ہے جو کہ عالمی مالیاتی نظام کو غیر مساوانہ قرار دیتے رہے ہیں۔ مظاہرین کے مطابق وہ جی بیس ممالک کے رہنماؤں سے غربت، ماحولیاتی تبدیلی اور مالیاتی بحران کے نتیجے میں وسیع پیمانے پر نوکریوں سے نکالے جانے والے افراد سے متعلق پالیسیوں کو تبدیل کرنے کے زور ڈالیں گے۔

Logo G - 20
تصویر: APTN


اس بات کا بھی خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ جی بیس اجلاس سے قبل متعدد بینک اور مالیاتی ادارے پرتشدّد مظاہروں کا نشانہ بن سکتے ہیں تاہم مظاہروں کے منتظمیں کا کہنا ہے کہ مظاہرے پرامن ہوں گے۔ واضح رہے کہ حال ہی میں رائل بینک آف اسکاٹ لینڈ کے سابق سربراہ سر فریڈ گڈون کے گھر اور گاڑی پر بینک سے نکالے گئے بعض مظاہرین نے حملہ کردیا تھا۔

جی بیس کے مخالفین کا موقف ہے کہ لوگوں میں اگر غصّہ پایا جاتا ہے تو وہ اس بات پر حق بہ جانب ہیں کیوں کہ ان کو اپنی ملازمتوں اور گھروں سے ہاتھ دھونا پڑا ہے۔ ان کا موقف ہے کہ مالیاتی بحران کے نتیجے میں دنیا بھر میں کروڑوں افراد کو بھوک کا سامنا ہے اور وہ اس بات پر احتجاج کا حق رکھتے ہیں کہ مالیاتی بحران پیدا کرنے والے سرمایہ داروں کو مراعات دی جاتی رہی ہیں اور ان کو ٹیکس سے چھوٹ دی جاتی رہی ہے۔

لندن میں ہفتے کے روز ہونے والی مارچ کے بعد بدھ اور جمعرات کو مظاہرے کیے جائیں گے۔