جی بیس اجلاس: کیا فیصلہ ہو چکا ہے، صرف اعلان باقی ہے؟
15 نومبر 2008اس سمٹ میں نو منتخب امریکی صدر باراک اوباما شریک نہیں ہو رہے ہیں تاہم ان کی جگہ ان کے نمائندے اس سمٹ میں شریک رہے گے۔ اس سمٹ کی صدارت موجودہ امریکی صدر جورج بش کر رہے ہیں۔ جی بیس کی ہنگامی سمٹ کے آغاز سے قبل یورپی یونین نے ایک مرتبہ پھر زور دیا کہ عالمی سطح پر سرمائے کی نقل وحرکت کو زیادہ بہتر طور پر منظم کیا جانا چاہیئے۔
جرمن وزیر خزانہ پئیر شٹائن بروک نے کہا ہے کہ اس سمٹ کی کامیابی اسی صورت میں ممکن ہو سکے گی اگر عالمی رہنما ریگولیٹری فریم ورک کے مینڈیٹ پر متفق ہو جاتے ہیں۔ جرمن چانسلرمیرکل نے واشنگٹن کانفرنس کے آغاز سے پہلے یہ امید ظاہر کی کہ اس سمٹ کے ٹھوس نتائج پرآمد ہوں گے۔
اس بارے میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے خبردار کیا ہے کہ یہ مالیاتی بحران پوری انسانیت کے لئے ایک المیہ ثابت ہو سکتا ہے۔ واشنگٹن میں اسی مالیاتی بحران کے پس منظر میں جمعہ کی شام شروع ہونے والی بیس کے گروپ کی سربراہی کانفرنس ہفتےکے روز بھی جاری رہے گی۔ جس میں عالمی مالیاتی بحران سے نمٹنے کے لئے پالیسی سازی کے لئے تجاویز ترتیب دی جائیں گی۔
ناقدین کا کہنا ہے کہ اس سمٹ میں بہت سی باتیں پہلے سے طے کر لی گئی ہیں اور امید کی جا رہی ہے کہ عالمی مالیاتی بحران سے نمٹنے کےلئے موجودہ مالیاتی نظام کو بہت بنانے کی کوشش کی جائے گی۔