1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جی ایٹ کا اجلاس شروع

26 مئی 2011

جی ایٹ سربراہ اجلاس میں دنیا کے آٹھ امیر ترین ممالک شمالی افریقی اور عرب ممالک میں عوامی انقلابات کے بعد کی صورتحال اور عالمی اقتصادیات کی راہ میں حائل چیلنجوں پر تبادلہ خیال جاری رکھے ہوئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/11Of2
نکولا سارکوزی اور مارک سوکر برگتصویر: AP

فرانس کے سیاحتی مقام دُووِل میں جاری اس دو روزہ سمٹ کے دوران امیر ترین ممالک کے رہنماؤں کی توجہ کا مرکز ایسے عرب ممالک بنے ہوئے ہیں، جہاں عوامی انقلابات نے یا تو آمر حکمرانوں کو اقتدار سے الگ کر دیا ہے یا وہ اس کے لیےکوشش میں جاری ہیں۔ اس سمٹ کے آغاز پر میزبان ملک فرانس نے زور دیا کہ یمن میں حکومت مخالف مظاہرین کے خلاف جاری حکومتی کریک ڈاؤن ختم کرتے ہوئے صدر علی عبداللہ صالح کو اقتدار سے الگ ہو جانا چاہیے۔

عالمی رہنما لیبیا کے سیاسی بحران کے خاتمے کے علاوہ تیونس اور مصر کی موجودہ صورتحال پر اپنا ردعمل واضع کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بیشتر عرب ممالک میں عوامی انقلابات اور جاپان کے فوکو شیما ایٹمی بجلی گھر کے حادثے نے جی ایٹ ممالک کو سوچنے کے نئے مواقع فراہم کر دیے ہیں۔

یہ توقع بھی کی جا رہی ہے کہ اس دوران عالمی رہنما انٹرنیٹ کو ریگولیٹ کرنے کے حوالے سے بھی کئی اہم تجاویز مرتب کر سکتے ہیں۔ اسی لیے سماجی ویب سائٹ فیس بک کے بانی مارک سوکر برگ اور سرچ انجن گوگل کے سربراہ ایرک شمٹ بھی اس دو روزہ سمٹ میں شریک ہیں۔ اس دوران تحفظ ماحول اور عالمی اقتصادیات کو درپیش چیلنجوں پر بھی تبادلہ خیال ہو گا۔

G8 Merkel Regierungserklärung
جرمن چانسلر انگیلا میرکلتصویر: picture alliance/dpa

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے اس سمٹ میں شرکت کے لیے روانہ ہونے سے قبل جرمن پارلیمان میں اپنے خطاب میں کہا کہ عالمی رہنماؤں کو عرب ممالک میں جمہوریت کے فروغ میں مدد دینی چاہیے۔ مصر، تیونس اور لیبیا کے سیاسی حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے میرکل نے کہا کہ جرمن حکومت ایسے ملکوں کے عوام کی ضرور مدد کرے گی، جنہوں نے جمہوریت کے لیے اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال دیا۔ انگیلا میرکل نے شام اور لیبیا میں حکومتی طاقت کے ناجائز استعمال کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان ملکوں کی صورتحال جلد از جلد بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔

جرمن چانسلر نے کہا کہ برلن حکومت نیوکلیئر سیفٹی کے حوالے سے قائدانہ کردار ادا کرے گی۔ فوکو شیما کے ایٹمی بجلی گھر میں ہونے والے حادثے کے تناظر میں جرمن چانسلر نے کہا کہ جوہری بجلی گھروں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے عالمی سطح پر معیارات وضع کرنے کی ضرورت ہے۔

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے جرمن پارلیمان سے اپنے خطاب میں مزید کہا،’ ہم جی ایٹ سمٹ میں ایسے ہی منصوبہ جات کے ساتھ جا رہے ہیں تاکہ دیگر ممالک ہماری مثال اپنے سامنے رکھ سکیں‘۔

جی ایٹ سمٹ کے دوران مظاہروں کے پیش نظر دووِل میں سکیورٹی کے بہے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں