1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جوہری معاملات میں امتیازی رویہ قبول نہیں، پاکستان

15 دسمبر 2010

پاکستان نے زور دیا ہے کہ اس کے جوہری ہتھیار پوری طرح محفوظ ہیں اور انہیں کسی طرح کا خطرہ لاحق نہیں۔ اسلام آباد حکومت کا کہنا ہے کہ وہ اس حوالے سے کسی ’امتیازی رویے‘ کو قبول نہیں کرے گی۔

https://p.dw.com/p/QYkX
تصویر: AP

پاکستان میں جوہری املاک کے نگراں ادارے نیوکلیئر کمانڈر اتھارٹی (این سی اے) کا کہنا ہے کہ اس نے بہترین سکیورٹی اقدامات کر رکھے ہیں۔ منگل کو وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے ساتھ این سی اے کے عہدے داروں کے اجلاس کے بعد ایک اعلامیہ جاری کیا گیا، جس میں کہا گیا، ’جوہری ریاست کے طور پر پاکستان اپنی ذمہ داریوں سے پوری طرح آگاہ ہے اور کمانڈ اینڈ کنٹرول کے لئے مؤثر ترین نظام تشکیل دیا گیا ہے۔’

بیان میں مزید کہا گیا، ’یہ سکیورٹی اقدامات بین الاقوامی اصولوں سے مطابقت رکھتے ہیں اور انہیں عالمی سطح پر تسلیم کیا جاتا ہے۔‘

وکی لیکس کی جانب سے حال ہی میں جاری کئے گئے امریکی خفیہ سفارتی پیغامات کے مطابق عالمی برادری میں پاکستان کے جوہری ہتھیاروں پر وسیع تر تشویش پائی جاتی ہے۔ ان پیغامات کے مطابق امریکہ خفیہ طور پر پاکستان کو اس بات پر تیار کرنے کی کوشش کرتا رہا ہے کہ یورینیئم کی چوری کے خدشے کے پیشِ نظر وہ اسے منتقل کرنے کی اجازت دے۔ تاہم پاکستان نے یہ درخواست مسترد کی۔

پاکستان نے اپنے حریف بھارت کی جانب سے نیوکلیئر ٹیسٹ کے بعد مئی 1998ء میں جوہری تجربے کئے تھے۔ اس ریاست کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکہ کا اہم اتحادی قرار دیا جاتا ہے۔ تاہم اس کے مغربی اتحادیوں نے بارہا اس کے استحکام پر سوال اٹھائے ہیں۔

Yousuf Raza Gilani pakistanischer Premierminister
پاکستان کے وزیر اعظم یوسف رضا گیلانیتصویر: AP

وکی لیکس کے انکشافات کے مطابق گزشتہ برس ستمبر کے ایک سفارتی پیغام میں برطانیہ نے پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کی سکیورٹی پر ’گہری تشویش‘ ظاہر کی تھی۔ لندن حکام نے کہا تھا کہ پاکستان کے مرکزی نیوکلیئر پاور پلانٹ کے قیام میں معاونت فراہم کرنے والا ملک چین، اس کے استحکام میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

این سی اے کا یہ بیان چینی وزیر اعظم وین جیاباؤ کے دورہ پاکستان سے دو روز قبل سامنے آیا ہے۔

خیال رہے کہ اسلام آباد حکومت امریکہ کے ساتھ سویلین جوہری معاہدہ چاہتی ہے، جو واشنگٹن نے نئی دہلی سے کر رکھا ہے، تاہم امریکہ ایسا ہی معاہدہ پاکستان کے ساتھ کرنے سے ہچکچاتا ہے۔ این سی اے نے اپنے بیان میں ’امتیازی رویہ’ غالباﹰ اسی کو قرار دیا ہے۔

رپورٹ: ندیم گِل/خبررساں ادارے

ادارت: امتیاز احمد

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں