1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جوہری تنازعہ، ایران بات چیت پر ’آمادہ‘

31 دسمبر 2011

ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق تہران حکومت عالمی طاقتوں کے ساتھ اپنے متنازعہ جوہری پروگرام پر بات چیت کے لیے تیار ہے۔ اس حوالے سے یورپی یونین کو ایک خط ارسال کیا جا رہا ہے، جس میں ایران نے مذاکرات پر آمادگی ظاہر کی ہے۔

https://p.dw.com/p/13cFI
تصویر: AP

ایران کی جانب سے اپنے جوہری پروگرام کے حوالے سے یہ بیان وزیر خارجہ علی اکبر صالحی اور ایک اعلیٰ سطحی چینی وفد کی ایک ملاقات کے بعد سامنے آیا ہے۔ اس چینی وفد نے جمعہ کی شام تہران میں ایرانی وزیر خارجہ سے ملاقات کی تھی۔ دریں اثناء ایران کے چیف جوہری مذاکرات کار سعید جلیلی نے عندیہ دیا ہے کہ وہ یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کیتھرین ایشٹن کو ایک خط تحریر کرنے والے ہیں، جس میں باقاعدہ طور پر متنازعہ جوہری پروگرام کے حوالے سے مذاکرات پر آمادگی ظاہر کی جائے گی۔ ایرانی بیان میں بتایا گیا ہے کہ ایران امریکہ، فرانس، چین، برطانیہ، روس اور جرمنی کے ساتھ اپنے جوہری پروگرام کے حوالے سے بات چیت کو آگے بڑھانا چاہتا ہے۔

ایران کے نیم سرکاری خبر رساں ادارے مہر نے جرمن دارالحکومت برلن میں متعینہ ایرانی سفیر علی رضا شیخ عطار کے حوالے سے کہا ہے کہ وہ جلیلی کے مراسلے کے منتظر ہیں تاکہ چھ فریقی مذاکرات کے دائرے میں جرمنی سمیت یورپ بھر کے اعلیٰ عہدیداروں سے بات چیت کو آگے بڑھایا جائے۔

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کیتھرین ایشٹن نے رواں برس ستمبر میں اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ایران کے ساتھ مذاکرات سخت شرائط کے ساتھ ہی ممکن ہیں۔ یورپی یونین کی جانب سے ایران کی اس ممکنہ پیشکش کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔

Atomgespräche Genf Saeed Jalili
سعید جلیلی اس سلسلے میں جلد ہی ایک خط تحریر کرنے والے ہیںتصویر: AP

واضح رہے کہ اس سے قبل ایرانی جوہری پروگرام کے حوالے سے تمام تر مذاکرات ناکام رہے ہیں۔ اس سلسلے میں رواں برس جنوری میں استنبول میں آخری مرتبہ مذاکرات ہوئے تھے، تاہم وہ بھی بے نتیجہ ہی رہے تھے۔ مذاکرات کی ناکامی کی وجہ فریقین کی جانب سے لچک کا مظاہرہ نہ کرنا بتایا جاتا ہے۔ مغربی ممالک کو خدشات ہیں کہ ایران جوہری ہتھیاروں کی تیاری میں مصروف ہے جبکہ تہران حکومت ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے اپنے جوہری پروگرام کو پرامن قرار دیتی ہے۔

ابھی حال ہی میں بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں خدشات ظاہر کیے گئے تھے کہ غالباً ایران جوہری ہتھیاروں کی تیاری پر مائل ہے، جس کے بعد امریکہ اور دیگر مغربی ممالک نے ایران کے خلاف پہلے سے عائد پابندیوں کو مزید سخت بنا دیا تھا۔ اس کے بعد ایران اور مغربی ممالک کے درمیان سفارتی کشیدگی میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

دوسری جانب ایرانی بحریہ ان دنوں آبنائے ہرمز میں بڑی جنگی مشقوں میں بھی مصروف ہے۔ ہفتے کے روز ایرانی سرکاری ٹی وی کے مطابق ایران نے طویل فاصلے تک مار کرنے کی صلاحیت کے حامل ایک میزائل کا تجربہ بھی کیا، تاہم ایرانی بحریہ کے ایک اعلیٰ کمانڈر نے اس خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ میزائل تجربات اگلے چند روز میں کیے جائیں گے۔

رپورٹ: عاطف توقیر

ادارت: امجد علی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں