1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جولیان اسانج کے لیے آسٹریلوی امن انعام

11 مئی 2011

امن کے لیے کام کرنے والے ادارے ’سڈنی پیس فاؤنڈیشن‘ کی طرف سے وکی لیکس کے سربراہ جولیان آسانج کو گولڈ میڈل سے نوازا گیا ہے۔ یہ انعام انہیں ’غیر معمولی جراٗت اور انسانی حقوق کے لیے جدوجہد‘ پر دیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/11Dgp
جولیان اسانج
جولیان اسانجتصویر: dapd

انٹرنیٹ پر خفیہ دستاویزات آشکار کرنے والی معروف ویب سائٹ وکی لیکس کے بانی جولیان آسانج کا تعلق آسٹریلیا سے ہے۔ وکی لیکس کے سربراہ اور سابق کمپیوٹر ہیکر جولیان آسانج کے خلاف سویڈن میں جنسی جرائم کے الزامات کے تحت مقدمات قائم ہیں۔ آسانج کو سویڈن کے حوالے کرنے کا معاملہ برطانوی عدالت میں ہے۔

سڈنی پیس فاؤنڈیشن کی طرف سے ہر سال امن انعام کا اعلان کیا جاتا ہے، مگر اس فاؤنڈیشن کی 14 سالہ تاریخ میں اس سے قبل محض تین شخصیات کو ’جرأت اور انسانی حقوق کے لیے جدوجہد‘ کے اعتراف میں گولڈ میڈل سے نوازا گیا ہے۔ ان میں دلائی لامہ، نیلسن منڈیلا اور جاپانی بودھ رہنما دائیساکو اکیدا شامل ہیں۔

وکی لیکس اور جولیان اسانج نے صحافت اور معلومات کے بہاؤ میں ایک نئی جہت متعارف کرائی ہے، سٹوارٹ رِیس
وکی لیکس اور جولیان اسانج نے صحافت اور معلومات کے بہاؤ میں ایک نئی جہت متعارف کرائی ہے، سٹوارٹ رِیستصویر: dpa

فاؤنڈیشن کی طرف سے جولیان اسانج کو حکومتوں کی طرف سے ’صدیوں سے جاری رازداری‘ کو چیلنج کرنے پر خراج تحسین پیش کیا گیا ہے۔ سڈنی پیس فاؤنڈیشن کے سربراہ سٹوارٹ رِیس کے بقول: ’’ لوگوں کے جاننے کے حق کی خاطر جدوجہد کے ذریعے وکی لیکس اور جولیان اسانج نے صحافت اور معلومات کے بہاؤ میں ایک نئی جہت متعارف کرائی ہے۔‘‘

گزشتہ برس وکی لیکس نے امریکی سفارت کاروں کی طرف سے بھیجی گئی ہزاروں خفیہ دستاویزات آشکار کی تھیں، جس کی وجہ سے واشنگٹن انتظامیہ کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔ اس سے قبل وکی لیکس عراق اور افغانستان جنگ کے حوالے سے بھی لاتعداد خفیہ دستاویزات شائع کر چکی ہے۔

سویڈن کی درخواست پر جولیان اسانج کو گزشتہ برس دسمبر میں لندن میں گرفتار کیا گیا تھا۔ سویڈن کو حوالگی کے حوالے سے جاری مقدمے پر فیصلے تک اب وہ ضمانت پر رہا ہیں۔

رپورٹ: افسر اعوان

ادارت: عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں