1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جنوبی کوریا میں ایک نایاب گائے کی کلوننگ

17 جون 2010

جنوبی کوریا کے سائنس دانوں کی ایک ٹیم نے نایاب قسم کی ایک مقامی گائے کو کلون کیا ہے، جس کی نسل کو ختم ہونے کا خطرہ ہے۔ کلوننگ کے اس پروجیکٹ کے لئے فنڈز جنوبی کوریائی حکومت نے فراہم کئے تھے۔

https://p.dw.com/p/Ns6f
جانوروں کی کلوننگ کئی برسوں سے تنازع کا شکار رہی ہے لیکن اس کے باوجود تجربات جاری ہیںتصویر: AP

سائنس دانوں کی اس ٹیم کی قیادت جیجو نشنل یونیورسٹی اور ’مرا بیو ٹیک‘ نامی ادارے نے کی۔ اِن اداروں کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کلون کی جانے والی ہوکو گائے ستمبر سن 2009 ء میں اپنی پیدائش کے بعد سے اب تک صحت مند ہے۔

Schwarze Maus
سائنس دان چوہوں، کتوں اوربلیوں سمیت کئی جانوروں کو کلون کر چکے ہیںتصویر: AP

سائنس دانوں نے سن 2008 ء میں ایک ایسے بیل کے کان سے سومیٹک سیل لئے تھے، جسے بعد میں ذبح کردیا گیا تھا۔ انہوں نے اِن خلیوں کو برف خانے میں رکھا اور بعد میں اِن سیلوں کے ذریعے انڈوں کو بارآور کیا گیا۔ پھر یہ انڈے اس گائے کے جسم کے اندر رکھ دئے گئے۔

سیول کی وزارتِ زراعت اور جیجو جزیرے کی صوبائی حکومت کئی برسوں سے اس نایاب گائے کی نسل کو بچانے کی مہم چلارہے ہیں۔ یہ گائے 'ہاکو' جنوبی کوریا کے جنوبی جزیرے میں پائی جاتی ہے لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اُن کی نسل نایاب ہوتی جارہی ہے۔ اس وقت جزیرے میں صرف 600 گائے ہی ہیں۔

وزراتِ زراعت اور جیجو کی صوبائی حکومت نے اس پانچ سالہ کلوننگ پروجیکٹ کے لئے 1.85 ملین امریکی ڈالرفراہم کئے تھے۔ اس سے پہلے جنوبی کوریا کے سائنس دان ایک بلی، کتوں اورایک سورسمیت بعض دیگر جانوروں کو بھی کلون کر چکے ہیں۔

رپورٹ: عبدالستار/خبر رساں ادارے

ادارت: گوہر نذیر گیلانی